دینی مدارس میں دہشتگردی کی نہیں، امن و سلامتی رشد و ہدایت کی تعلیم دی جارہی ہے،مولانا سمیع الحق،

حکمران ملک کی سلامتی کو مزید داؤ پر نہ لگائیں، علماء عالمی کفری سازشوں کے مقابلہ کیلئے ایک ہوکر سد سکندری بن جائیں،اجتماع سے خطاب

جمعرات 12 فروری 2015 22:09

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12فروری 2015ء) جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ دینی مدارس میں دہشتگردی کی نہیں امن و سلامتی رشد و ہدایت کی تعلیم دی جارہی ہے، حکمران عالمی پروپیگنڈہ میں نہ آئیں اور ملک کی سلامتی کو مزید داؤ پر نہ لگائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعیت کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات سید عابد شاہ کی طرف سے دئیے گئے استقبالیہ کے موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

جمعیت علماء اسلام کے مرکزی نائب امیر مولانا حامد الحق حقانی ‘ مولانا یوسف شاہ ،مولانا حسیب حقانی‘ مولانا عرفان الحق حقانی اور دیگر علماء مولاناسمیع الحق کے ہمراہ تھے۔ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ حکمرانوں کو ۲۵۰ بے گناہ شہریوں کو زندہ جلانے والے نظر نہیں آتے‘ بلوچستان میں قوم پرستی کے نام پر جو لوگ دہشت گردی کرکے قتل و قتال کا کھیل کھیل رہے ہیں ان کو حکومت نے گود میں بٹھا کر آدھا پاکستان ان کے حوالے کردیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ عالمی قوتوں نے مدارس کو مٹانے اور کمزور کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ علم حاصل کرنے والے یہ وہ طالبعلم ہیں جن کی راہ میں حضور کریم کے ارشاد کے مطابق فرشتے اپنا سر بچھاتے ہیں ‘ حکمران آئے دن انہیں پریشان کرکے خدا کے غضب کو دعوت دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علماء کو بھی چاہیے کہ وہ اس عالمی کفری سازشوں کے مقابلہ کیلئے ایک ہوکر سد سکندری بن جائیں۔

مولانا سمیع الحق نے کہاکہ پاکستان بننے کے بعد جتنے بھی حکمران آئے ہیں سب نے اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے مدارس کو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے۔ لیکن الحمدللہ مدارس اسی شان و شوکت کے ساتھ قائم و دا ئم رہے ہیں جبکہ ان حکمرانوں کا نام و نشان بھی نہیں رہے گا۔ مولانا سمیع الحق نے کہاکہ افسوس ہے کہ جو کام دشمن پرویز مشرف اور آصف زرداری سے نہیں کرا سکے وہ کام اس وقت دین کے نام نہاد ٹھیکدار وزیراعظم میاں محمد نوازشریف سے کروایا جارہا ہے۔

متعلقہ عنوان :