عوام کوریلیف پہنچانے کیلئے زمینی حقائق کے مطابق اقدامات کرینگے، پرویز خٹک،

غریب و باصلاحیت بچوں کو یقینی اور باعزت روزگار د دیا جائے گا، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا

جمعرات 12 فروری 2015 21:33

عوام کوریلیف پہنچانے کیلئے زمینی حقائق کے مطابق اقدامات کرینگے، پرویز ..

پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12فروری 2015ء) خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت زمینی حقائق کے مطابق ایسے فیصلے اور اقدامات کرے گی جو عوام کو زیادہ ریلیف پہنچانے کا باعث بنیں اور انکے دیرینہ مسائل و مشکلات کا مداوا کر سکیں ہم صوبے میں ایسی فنی تعلیم کا نظام لانا چاہتے ہیں جو ہمارے غریب مگر باصلاحیت بچوں کو یقینی اور باعزت روزگار دینے کا باعث بنے نہ کہ اُلٹا انکے قیمتی وقت اور وسائل کو ضائع کرے اور انکی اسناد بھی کسی کام کی نہ ہوں وہ ٹیوٹا بل پر سیلیکٹ کمیٹی کے پہلے اجلاس کی صدارت کررہے تھے جو صوبائی اسمبلی کے شہید طاہرہ قاضی ہال میں منعقد ہوااجلاس میں فنی تعلیم کو مارکیٹ ضروریات کیمطابق اورحکومتی مداخلت سے آزاد اور نتیجہ خیز بنانے کیلئے قانونی مسودے کا جائزہ لیا گیااور بعض ضروری فیصلے کئے گئے اجلاس میں صوبائی وزیر اطلاعات و اعلیٰ تعلیم مشتاق غنی، وزیر قانون امتیاز شاہد قریشی، وزیر ٹرانسپورٹ شاہ محمد وزیر، انیسہ زیب طاہر خیلی ، مسز معراج ہمایون خان، اعظم خان درانی، سردار سورن سنگھ اور دیگر متعلقہ ارکان اسمبلی و اعلیٰ حکام کے علاوہ ٹیوٹا کے چیئرمین نعمان وزیر اور ایم ڈی سجاد علی شاہ نے بھی شرکت کی وزیراعلیٰ نے اپوزیشن ارکان کی طرف سے فنی تعلیم کے خود مختار ادارے ٹیوٹا کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل کو زیادہ جامع، آزاد اور تضادات سے پاک بنانے کیلئے تجاویز سے اتفاق کرتے ہوئے قانونی مسودے کے اس حصے پر غور کیلئے وزیر قانون کی سربراہی میں الگ اجلاس بلانے کی ہدایت کی تاکہ اس ضمن میں قانونی موشگافیوں کو آسان بنایا جا سکے اور قانون سازی کا عمل تیزی سے آگے بڑھے انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ آج دیگر کئی شعبوں کی طرح ہماری فنی تعلیم کا معیار بھی اس حد تک گر چکا ہے کہ کارخانے دار ہمارے سرکاری فنی مراکز سے فارغ التحصیل نوجوان کو کام دینے کی بجائے اسکی سند باہر پھینکنے پر آ جاتے ہیں وقت آگیا ہے کہ ہم فنی تعلیم سمیت تمام اداروں پر سرکاری عملداری کا خاتمہ کریں اور انہیں مکمل طور پر غیر سرکاری اور آزادو خودمختار بنا کر وہ مطلوبہ نتائج حاصل کریں جو تمام تر کوششوں کے باوجود اب تک حاصل نہ کئے جا سکے حکومت کا کام ادارے بنانا اور چلانا نہیں بلکہ حکومتی ذمہ داری قانون وپالیسی سازی اور ان پر عمل درآمدتک محدود ہونی چاہیئے اور یہی دنیا کے دوسرے ممالک کی ترقی کا راز ہے ہمیں اپنے ذاتی و فروعی مفادات اور مصلحتوں کا شکار ہونے کی بجائے اپنی آئندہ نسل کی فکر کرنی ہو گی صوبائی حکومت نے جس طرح ہسپتالوں کوخودمختار بنا کر انکی خدمات بہتر بنانے کا پلان شروع کیا ہے اسی طرح فنی اداروں کی تنظیم و تشکیل نو بھی ناگزیر ہو چکی ہے ہمیں فنی مراکز کے پچیس ہزار طلباء وطالبات کے بہتر مستقبل کا سوچنا ہوگا جنکے غریب والدین انہیں ہنر سکھانے کیلئے بھیج کر ان سے بڑی توقعات وابستہ کئے ہو تے ہیں مگر کئی سال کی تعلیم کے بعد انہیں ناقص تربیت کے سبب روزگار ہی نہیں ملتا ہمیں نجی شعبے کی وساطت سے ایسے ہنر اور فنی تربیت کی شروعات کرنی ہے جس میں طلباء وطالبات کو تربیت کے دوران ہی روزگار کے وسائل مہیا ہونا شروع ہوں ہمیں الله تعالیٰ کو حاضر و ناظر جان کر سوچنا اور فیصلہ کرنا ہوگا کہ لاکھوں غریب عوام اور ہزاروں طلباء کی بہتری کس میں ہے اجلاس کے شرکاء نے وزیراعلیٰ کے خیالات سے اتفاق کرتے ہوئے معیاری فنی تعلیم کیلئے نجی شعبے کی شراکت اور کردارکی اہمیت کو تسلیم کیا اور اسکی روشنی میں مزید پیش رفت کی ضرورت پر زور دیا۔