تیس روز کے اندر بلدیاتی الیکشن کرانے کیلئے تیار ہے تاہم ابھی الیکشن کمیشن کی تیاری باقی ہے،پنجاب حکومت

منگل 10 فروری 2015 23:27

تیس روز کے اندر بلدیاتی الیکشن کرانے کیلئے تیار ہے تاہم ابھی الیکشن ..

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10فروری 2015ء ) پنجاب حکومت نے پنجاب اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ وہ تیس روز کے اندر بلدیاتی الیکشن کرانے کیلئے تیار ہے تاہم ابھی الیکشن کمیشن کی تیاری باقی ہے ۔ پنجاب اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران اپوزیشن رکن ڈاکٹر وسیم اختر کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری برائے لوکل گورنمنٹ و کمیونٹی ڈویلپمنٹ رمضان صدیق بھٹی نے بتایا ہے کہ پنجاب حکومت بلدیاتی الیکشن کیلئے تیار ہے ، کچھ عرصہ قبل اس سے متعلق قانون سازی بھی کی گئی ہے اور حلقہ بندیوں سمیت الیکشن کمیشن کی ہر معاملے میں معاونت بھی کی جارہی ، جب الیکشن کمیشن انتخابی شیڈول کا اعلان کر ے تو صوبائی حکومت 30دن میں بلدیاتی انتخابات کروانے کیلئے تیار ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے بلدیاتی انتخابات کیلئے تمام تیاریاں مکمل کرلی تھیں لیکن کچھ لوگوں کے عدالت میں جانے کی وجہ سے بلدیاتی انتخابات کیلئے حلقہ بندیوں کو عدالت نے ختم کر دیا جس کے بعد اب حلقہ بندیاں الیکشن کمیشن کا کام ہے اور جیسے ہی الیکشن کمیشن حلقہ بندیاں مکمل کرے گا تو ہم 30دن میں بلدیاتی انتخابات کروانے کیلئے مکمل طور پر تیار ہیں اور جہاں بھی الیکشن کمیشن کو ہماری مدد کی ضرورت ہوتی ہے ہم انہیں مکمل طور پر مدد فراہم کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ایک اور سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری نے کہاکہ پنجاب لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2001ء کے تحت ڈی سی او ضلعی انتظامیہ کا سربراہ ہوتا ہے اس کے علاوہ ضلعی دفاتر کے روابط کومربوط کرنا بھی ڈی سی او کی ذمہ داری ہوتی ہے حکومت پنجاب عوامی مفاد اور بہبود کی خاطر تمام اقدامات کو یقینی بنا رہی ہے ۔عائشہ جاوید کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری رمضان بھٹی نے کہاکہ لاہور میں 2مختلف کمپنیوں کو 500سے لے کر 1000ٹن تک کوڑا کرکٹ فروخت کیا جا رہا ہے اور ایک سال کے دوران ایک کروڑ 65لاکھ روپے کی آمدن ہوئی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ صوبے میں پینے کے صاف پینے کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس سلسلے میں ان علاقوں کو زیادہ ترجیح دی جاتی ہے جہاں پر پینے کا میٹھا اور صاف پانی میسر نہیں اس سلسلے میں لاہورمیں 187جبکہ پورے پنجاب میں مزید 1300صاف پانی کے پلانٹ لگائے جا رہے ہیں اور لاہور میں ہر یونین کونسل میں کم از کم ایک پلانٹ ضرور لگایا جائے گا ۔

حکومتی رکن راحیلہ خادم حسین کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری نے کہاکہ لاہور میں موبائل فون ٹاورز کی تعداد 4ہزار 626ہے اور بعض مقامات پر منظوری کے بغیر بھی موبائل ٹاور لگائے جاتے ہیں لیکن جہاں کہیں غیر قانونی ٹاورز لگائے جائیں وہاں کارروائی بھی کی جاتی ہے لیکن حکومت نے آئی ٹی کے فروغ کیلئے موبائل ٹاور پر کسی قسم کا کوئی ٹیکس نہیں لگایا۔ ارکان اسمبلی کا کہنا تھا کہ ان بڑی کمپنیوں کو ٹیکس میں چھوٹ دینا بڑی زیادتی ہے اعر م یہ بھی کہتے ہیں کہ لوگ ٹیکس نہیں دیتے ۔