جنوبی وزیرستان کے علاقہ مانتوئی سے حراست میں لئے گئے 16 افرادکو فوری طورپررہاکیاجائے،دوست محمد خان محسود ،

نقل مکانی کرنے والے محسودعلاقوں کے جنگلات کو ٹمبرمافیاسے محفوظ بنانے کیلئے اقدامات اٹھا ئے جائیں، حالیہ بے دخل کئے گئے خاندانوں کو فوری رجسٹرڈکرکے بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں، میڈیاء کے نمائندوں سے گفتگو

منگل 10 فروری 2015 23:24

سراروغہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10فروری 2015ء) جنوبی وزیرستان کے علاقہ مانتوئی سے حراست میں لئے گئے 16 افرادکو فوری طورپررہاکیاجائے،نقل مکانی کرنے والے محسودعلاقوں کے جنگلات کو ٹمبرمافیاسے محفوظ بنانے کیلئے اقدامات اٹھا ئے جائیں،جبکہ حالیہ بے دخل کئے گئے خاندانوں کو فوری رجسٹرڈکرکے بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں،ان خیالات کا اظہارپاکستان تحریک انصاف فاٹاکے رہنماء اور سابق امیدوار NA,42 دوست محمد خان محسود نے میڈیاء کے نمائندوں سے گفتگوکے دوران کیاگیا،انہوں نے کہاکہ جب بھی ملک اور قوم نے محسود قبائل کوپکاراہے،انہوں نے اپنی پناہ قربانیاں پیش کردی ہیں،مگرافسوس اس امر کاہے،کہ ان کے ساتھ امتیازی سلوک برتاجارہاہے،جس کی وجہ جنوبی وزیرستان کے قبائیلیوں میں احساس محرومی پیداہورہا ہے،انہوں نے گورنرخیبرپختونخواہ،وفاقی وزیرسیفران،پولیٹکل ایجنٹ اسلام زیب سے مطالبہ کیاکہ حال ہی میں مانتوئی سے بے دخل کئے گئے 30 سے زائدخاندانوں کوفوری طور پر IDP,S کی حیثیت دے کرتمام بنیادی سہولیات مہیاء کیجائیں،کیونکہ کئی دن گزرنے کے باؤجود شدید سردی کے باعث متاثرہ خاندان گومل کے علاقہ بٹیاری،ڈابرہ ،غنڈئی کلی اور ٹانک کے علاقہ پیرکچ میں کھلے اسمان تلے ایسے حالات میں پناہ گزین ہے،کہ ان کے پاس کسی قسم کی سہولیات موجود نہیں ہے،جس کی وجہ سے انسانی جانوں کی ضیاع کا خدشہ ہے،دوست محمد محسودنے کورکمانڈر پشاوراور GOC,9 ڈویژن واناسے پرزورمطالبہ کیا،کہ مانتوئی سے نقل مکانی نہ کرنے کی پاداش میں حراست میں لئے گئے 16 قبائیلیوں کو فوری طورپر رہاکیاجائے ،اورجنوبی وزیررستان کے محسودعلاقوں کے جنگلات کے تحفظ کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیاگیا،

متعلقہ عنوان :