وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس،

صوبے کی ترقیاتی اسکیموں کا جائزہ اور امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی بحث کی گئی

منگل 10 فروری 2015 22:32

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10فروری 2015ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس منگل کو منعقد ہوا، جس میں صوبے کی ترقیاتی اسکیموں کا جائزہ لیا گیا اور امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی بحث کی گئی۔ کابینہ کے اجلاس میں مختلف محکموں کی جانب سے نئے اور ترمیمی قوانین کے بلوں کے مسودات پیش کئے گئے جن میں اراکین صوبائی اسمبلی کی تنخواہ و الاؤنسس ایکٹ1975میں ترمیم ، شہری غیر منقولہ جائیداد ٹیکس ایکٹ 1958 میں ترمیم، بلوچستان پبلک سروس کمیشن ترمیمی بل 2014، انسداد تھیلیسمیا بل، بلوچستان بوائلر اینڈ پریشر ویسلز (ریپیل) ایکٹ 2014، انڈسٹریل ریلیشنزکمیشن کا قیام ، بلوچستان فرانسک سائنس ایجنسی ایکٹ 2014، بلوچستان سول سرونٹ ایکٹ 1974میں ترمیم، خواتین کو انکے کام کے مقام پر ہراساں کرنے سے متعلق ایکٹ 2014کا ڈرافٹ بل، بلوچستان قرآن پاک کی طباعت وریکارڈنگ کے بل 2014 کو اسمبلی میں پیش کرنے کی منظوری دی گئی۔

(جاری ہے)

کابینہ کے اجلاس کو ریکوڈک کیس سے متعلق بین الاقوامی قانون کے ماہر احمر بلال صوفی نے تفصیلی بریفنگ دی، کابینہ نے فیصلہ کیا کہ ریکوڈک منصوبہ سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ٹی ٹی سی کی جانب سے عالمی ثالثی عدالت میں مقدمہ دائر کرنے سے پیدا شدہ صورتحال کے تناظر میں آرٹیکل 186کے تحت وفاقی حکومت سے درخواست کی جائے گی کہ سپریم کورٹ سے عالمی ثالثی عدالت میں ریکوڈک مقدمہ سے متعلق رہنمائی کے لیے ریفرنس بھجوایا جائے اور سپریم کورٹ سے مناسب رہنمائی حاصل کرنے کے بعد متعلقہ کمیٹی کو ٹی تھیان کمپنی کے ساتھ بیرون از عدالت ، مذاکرات شروع کرنے کی کابینہ نے اجازت دے دی۔

بلوچستان پبلک سروس کمیشن ترمیمی بل 2014 کے تحت پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین اور ممبران کی مدت ملازمت 5سال سے کم کر کے 3سال کر دی گئی، کابینہ کے اجلاس میں بلوچستان کاپر گولڈ پراجیکٹ کی کارکردگی کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا، اجلاس کو بتایا گیا کہ مذکورہ پراجیکٹ پر اب تک ایک ارب 62کروڑ روپے کی خطیر رقم صرف کی گئی مگر اس کے خاطر خواہ نتائج برآمد نہیں ہوئے، اس منصوبے کو مزید وسائل نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ کابینہ کو صوبائی سیکریٹری داخلہ نے صوبے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال اور جرائم کی روک تھام کے حوالے سے حکومتی اقدامات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی ۔