فیصل آباد،سانحہ پشاور کے بعد پولیس اورقانون نافذ کرنیوالے اداروں کی مختلف مذہبی جماعتوں کے کارکنوں اور رہنماؤں کے خلاف کارروائی کا سلسلہ جاری،
جمعیت علماء اسلام، مرکزی جمعیت اہلحدیث کے کارکنوں سمیت20سے زائد افراد گرفتار، نامعلوم مقام پر منتقل گرفتاریوں پر مذہبی جماعتوں کے مقامی رہنماؤں کا تشویش کا اظہار
منگل 10 فروری 2015 22:11
فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10فروری 2015ء) سانحہ پشاور کے بعد پولیس اورقانون نافذ کرنیوالے اداروں کی مختلف مذہبی جماعتوں کے کارکنوں اور رہنماؤں کے خلاف کارروائی کا سلسلہ جاری ہے ،پولیس اورقانون نافذ کرنیوالے اداروں نے فیصل آباد سے جمعیت علماء اسلام، مرکزی جمعیت اہلحدیث کے کارکنوں سمیت20سے زائد افراد کو حراست میں لے کر پوچھ کچھ کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے مسلسل گرفتاریوں پر مذہبی جماعتوں کے مقامی رہنماؤں نے تشویش کا اظہار کیا ہے آن لائن کے مطابق گذشتہ روز جمعیت علماء اسلام (س) کے مقامی رہنما قاری عبیدالله گورمانی ، ایک مذہبی گروپ سے تعلق رکھنے والے عبدالجبار انصاری کے بیٹے باسط انصاری کو قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے حراست میں لے لیا ہے ،قاری عبیدالله گورمانی جمعیت علماء اسلام (س) فیصل آباد کے سرگرم کارکن ہیں اور انہیں مبینہ طور پر قانون نافذ کرنیوالے اٹھا کر لے گئے ہیں جبکہ قبل تھانہ غلام محمد آباد کے علاقہ سے عبدالجبار انصاری کوبھی قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے اپنی حراست میں لے رکھاہے اورگذشتہ روز انکے 22سالہ بیٹے باسط انصاری کو فیکٹری سے کام کرتے ہوئے حراست میں لے لیا گیا اس طرح قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے 13روز قبلمرکزی جمعیت اہلحدیث جڑانوالہ کے تحصیل ناظم مولانا محمد اشرف جاوید کو ان کے تین بیٹو ں 28سالہ خلیل اشرف ،25سالہ عبداللہ اشرف،اور 23سالہ طلحہ اشرف کو حرست میں لے لیا تھا اور پوچھ کچھ کیلئے ساتھ لے گئے تاہم ان بارے کو اطلاع نہیں دی جارہی، ذرائع کے مطابق مختلف مقامات پر بھی پولیس اورقانون نافذ کرنیوالے اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے مختلف مذہبی جماعتوں کے کارکنوں اور رہنماؤں کو حرست میں لیا ہے ، مرکزی جمعیت اہلحدیث ضلع فیصل آبادکے امیر مولانا عبدالرشید حجازی ،بابر فاروق رحیمی،خالد محمود اعظم آباد ی ،مولانا عبدالرحمٰن آزاد،حافظ اکبر جاوید،مولانا بہادر علی سیف،سکندر حیات ذکی،مولانا اکرام اللہ طور،قاری بشیر احمد عزیزی اور ضلع بھر کی دیگر رہنماؤں نے اس سلسلہ میں احتجاج کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا ، علمائے اکرام نے کہا مرکزی جمعیت اہلحدیث تحصیل جڑانوالہ کے ناظم اعلیٰ مولانا محمد اشرف جاوید اور انکے 3 بیٹوں کو جمعرات کے روز گرفتار کیا گیا اور ابھی تک نہ تو انکی فیملی اور نہ ہی جماعت کو کچھ بتایا جا رہا ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ انہیں فی الفور رہا کیا جائے کیونکہ مولانا اشرف جاویدانتہائی ذمہ دارشخص ،محب وطن شہری،امن کمیٹی کے ممبر ہیں انکی بلاجواز گرفتاری سے جماعت کے اندر سخت تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اگر انہیں جلد از جلد رہا نہ کیا گیا تو جماعت سخت ترین احتجاج پر مجبور ہو گی جس کی تمام تر ذمہ داری ضلعی انتظامیہ اور حکومت پر عائد ہوگی
مزید اہم خبریں
-
طویل عرصے بعد پی ٹی آئی لاہور اور پنجاب کے دیگر شہروں میں جلسے کرنے میں کامیاب
-
گندم کٹائی مہم کا افتتاح، مریم نواز نے گندم کی کچی فصل ہی کاٹ دی
-
اپوزیشن کا آصفہ بھٹو کی حلف برداری پر شور شرابے سے لگتا یہ ایک نہتی لڑکی سے خوفزدہ ہیں
-
وزیراعظم کی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں اسمگلنگ میں ملوث افسران کو عہدے سے فوراً ہٹانے اور محکمانہ کارروائی کرنے کی ہدایت
-
امارات میں ایئرپورٹ پر پھنسے بیشتر مسافر وطن واپس پہنچ گئے، خواجہ آصف
-
عالمی مالیاتی اداروں کے حکام کا پاکستان کو آئی ایم ایف کا مختصر مدت کا پروگرام لینے کا مشورہ
-
عوام سے درخواست ہے کہ 21اپریل کو پی ٹی آئی امیدواروں کو ووٹ کاسٹ کریں
-
سعودی کمپنیوں کو تربیت یافتہ آئی ٹی ماہرین بھیجنے کے خواہاں ہیں،وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے وفد کی ملاقات
-
وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کی اماراتی سفیر حمد عبید الزعابی سے ملاقات ،باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
-
صدرزرداری نے ساتویں بارپارلیمنٹ سے خطاب کرکے تاریخ رقم کی
-
سپیکر قومی اسمبلی نے ایوان میں باجا بجانے اور شور کرنے پر جمشید دستی اور اقبال خان کی رکنیت معطل کردی
-
اسٹیبلشمنٹ کو عمران خان سے بات کرنا ہوگی لیکن فی الحال کہیں برف نہیں پگھلی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.