پشتونخواملی عوامی پارٹی کی نادرا کی جانب سے پشتون عوام کے ہزاروں شناختی کارڈز غیرآئینی طریقے سے بلاک اور نادرا مروجہ قوائد وضوابط کے برخلاف غیر قانونی شرائط کی مذمت

پیر 9 فروری 2015 23:30

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9فروری 2015ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی سیکرٹری وصوبائی وزیر اطلاعات ،قانون وانفارمیشن ٹیکنالوجی عبدالرحیم زیارتوال ،صوبائی وزیر منصوبہ بندی وترقیات ڈاکٹر حامد خان اچکزئی اورصوبائی مشیر جنگلات ولائیو سٹاک عبید اللہ جان بابت نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں نادرا کی جانب سے پشتون عوام کے ہزاروں شناختی کارڈز کی غیر قانونی ،غیرآئینی طریقے سے بلاک کرنے اور نادرا کے مروجہ SOP(قوائد وضوابط) کے برخلاف غیر قانونی شرائط کی مذمت کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ ،نادرا کے چےئرمین سے مطالبہ کیا ہے کہ نادرا کو اس غیر قانونی ،غیر آئینی اقدام سے روکا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے آئین وقانون کے مطابق ہر شہری کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ ملکی دستاویزات بالخصوص کمپیوٹرائز شناختی کارڈ حاصل کرے مگر افسوس سے کہنا پڑھ رہا ہے کہ جنوبی پشتونخوا میں ملکی آئین کے برخلاف پشتون عوام پر کمپیوٹرائز شناختی کے حصول کو ناممکن بنا دیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

جس کی مثال اب بھی ہزاروں کمپیوٹرائز شناختی کارڈ زکا بلاک ہونا ہے اس صورتحال نے جنوبی پشتونخوا کے تمام اضلاع کے عوام کو ایک ذہنی کوفت میں مبتلا کیا ہے ۔

کمپیوٹر ائزشناختی کارڈ کے تجدید کیلئے ملک کے دیگر صوبوں اور شہروں میں محض پرانے شناختی کارڈ درکار ہوتے ہیں جبکہ یہاں درجن بھر شرائط اور دستاویزات کے ساتھ بھی شناختی کارڈ کی تجدیدناممکن ہے ۔ اسی طرح نادرا کے SOPکے مطابق نئے کمپیوٹر ائز شناختی کارڈ بنانے کیلئے والدین کے شناختی کارڈ زلازم ہے ۔ مگر یہاں والدین شناختی کارڈ ،برتھ سرٹیفکیٹ ،بی فارم ،سکول سرٹیفکیٹ کے ہوتے ہوئے بھی نیا شناختی کارڈ نہیں بنایا جاتا ۔

اسی طرح جو شناختی کارڈ بلاک ہے ان کے کلےئر اور ویریفکیشن کیلئے ایک غیر قانونی جوائنٹ ویریفکیشن کمیٹی بنائی گئی ہے یہ کمیٹی اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کررہی بلکہ پشتونوں کو شناختی کارڈ کیلئے آنے جانے کی تکلیف دہ صورتحال سے دوچار کیا ہے جس سے کلےئر ہوناشاید ہی موجودہ شرائط میں ممکن ہو۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا پشتون عوام اس ملک کے شہری نہیں ،کیا پشتونخوا وطن اس ملک کا حصہ نہیں کہ جس پر محض کمپیوٹر ائزشناختی کارڈ کے حصول کیلئے انہیں اتنا ذلیل وخوار کیا جاتا ہے کہ جس کی مثال نہیں ملتی ۔

لوگ صبح کی نماز کے فورا بعد نادرا کے سینٹرز کے سامنے لائن لگا کر کھڑے ہوجاتے ہیں پھر بھی محض چند لوگوں کو ٹوکن دیا جاتا ہے ۔اسی طرح نادرا کے مختلف سینٹرز اور بلاک ویریفکیشن سیل کے ہیڈ آفس اےئرپورٹ روڈ پر سینکڑوں لوگ ہر وقت لائنوں میں کھڑے نظر آتے ہیں جن کی شنوائی نہیں ہوتی ۔ دوسری جانب نادرا کے کرپٹ اہلکار اور ان کے ایجنٹس لوگوں کو شناختی کارڈ کلےئر کرانے ،نئے شناختی کارڈ بنانے کے عیوض لوٹنے میں مصروف ہے اورکرپشن کیلئے قانونی کارروائی کو آگے بڑھنے نہیں دیتے ۔

انہوں نے کہا کہ اس صورتحال نے تمام لوگوں کو سخت ذہنی کوفت میں مبتلا کردیا ہے اور اب یہ صورتحال ہمارے عوام کیلئے ناقابل برداشت ہوتی جارہی ہے اور اس کے خلاف رد عمل فطری ہے ۔ انہوں نے وفاقی وزیر داخلہ نادرا کے چےئرمین سے اس سلسلے میں فوری اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں فی الفور تمام بلاک کمپیوٹرائز شناختی کارڈ کو کلےئر کیا جائے اور غیر قانونی جوائنٹ ویریفکیشن کمیٹی کو ختم کیا جائے ۔

ملک کے دیگر صوبوں میں رائج قوائد وضوابط کو اپناتے ہوئے جنوبی پشتونخوا کے تمام سینٹروں میں انہی قوانین پر عملدرآمد کیا جائے اور ملک میں مروجہ قانون وطریقہ کار اور رولز کے تحت ہمارے عوام کو شناختی کارڈ کے حصول کی فراہمی یقینی بنا ئی جائے اور مروجہ طریقہ کار رولز اور لا کی کسی بھی صورت میں خلاف ورزی کو روکا جائے اور کوئٹہ شہر سمیت جنوبی پشتونخوا کے مختلف اضلاع میں نادرا کے نئے سینٹرز کھولیں جائے اور ساتھ ہی نادرا موبائیل ٹیمیں فراہم کی جائے ۔

متعلقہ عنوان :