ملینیم پراجیکٹ اور آگاہی کے گلوبل فیوچر سٹڈیز اور ریسرچ کے تعاون سے پاکستان میں جائزہ اقدامات کے لئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط

پیر 9 فروری 2015 23:25

واشنگٹن اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9فروری 2015ء) ملینیم پراجیکٹ اور آگاہی نے گلوبل فیوچر سٹڈیز اور ریسرچ کے تعاون سے پاکستان میں جائزہ اقدامات کے لئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔ آگاہی کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو درپیش متعدد چیلنجز کا ادراک شدت سے اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ قوم کو ایسی بامعنی فنی تعلیم سے مالا مال کیا جائے جس سے پاکیسی سازوں‘ قانون سازوں اور سیاسی گروپوں کیلئے ایسا سازگار ماحول میسر آ سکے جو انہیں موثر فیصلہ سازی میں معاون ہو۔

2012ء میں پاکستان کے 2060ء تک مستقبل بارے ایک سروے کیا گیا تھا۔ اس سروے میں پاکستانی قیادت اور وسیع پیمانے پر معاشرہ‘ اندرون و بیرون ملک کے نظریات اور مستقبل کے خدشات اور مواقعوں کی شناخت کا مطالعہ شامل تھا۔

(جاری ہے)

آگاہی تنظیم کے صدر پوریش چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستانی سٹیک ہولڈر کے لئے یہ بہترین موقع ہے کہ وہ پندرہ چیلنجز پر مبنی گلوبل انفارمیشن سسٹم میں اپنا کرندار ادا کریں جن میں پائیدار ترقی اور ماحولیاتی تبدیلی‘ پینے کا صاف پانی آبادی و وسائل‘ جمہوریت‘ گلوبل دور بینی اور فیصلہ سازی‘ گلوبل آئی ٹی رجحان‘ امیر اور غریب کے درمیان خلا‘ امور صحت‘ تعلیم‘ امن و کشیدگی‘ خواتین کے مسائل‘ منظم جرائم‘ توانائی‘ سائنس و ٹیکنالوجی‘ عالمی اصول شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آگاہی پاکستان کے انڈیکس مستقبل اور ریسرچ کے حوالے سے ماہرین اور آگہی کی بنیادوں پر بھرپور معاونت فراہم کریگی۔ انہوں نے کہا کہ آگاہی پاکستان میں ملینیم پراجیکٹ اور ملک کے بہتر مستقبل کیلئے عوامی کردار میں رہنما کردار ادا کریگی۔ ملینیم پراجیکٹ کے ڈائریکٹر اور معاون بانی جیروم گلینن نے کہا ہے کہ انسانیت کو منظم ریسرچ بیسڈ مشترکہ پلیٹ فارم کے لئے ملکر غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے۔

ملینیم پراجیکٹ کی سالانہ مستقبل رپورٹوں اور گلوبل مستقبل انٹیلی جنس نظام نے اس ضرورت پر غور کرنا شروع کر دیا ہے۔ آگاہی نیٹ ورک تحقیقاتی کام کی پیداوار کے لئے کام کریگا جو انسانیت کی ترقی پاکستان اور دنیا بھر میں اداروں کی مضبوطی کیلئے کام کریگا۔ یہ نیٹ ورک ملینیم پراجیکٹ مطالعوں میں بھی حصہ لے گا

متعلقہ عنوان :