کراچی ،میاں محمد ادریس کی صدارات میں ایف پی سی سی آئی کے ممبرا ن کی دوسری میٹنگ،

اجلاس میں ملک بھر سے فیڈریشن کے ممبرا ن اور یو بی جی گرو پ کے سر براہا ن ایس ایم منیر ،افتخار علی ملک اور دیگر عہدیداران کی شر کت

پیر 9 فروری 2015 23:14

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9فروری 2015ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرزا ٓف کامرس اینڈ انڈ سٹر ی کے ممبرا ن کی دوسری میٹنگ فیڈریشن کے صدر میاں محمد ادریس کی صدارات ہو ئی جس میں ملک بھر سے فیڈریشن چیمبر کے ممبرا ن اور UBGگرو پ کے سر براہا ن ایس ایم منیر اور افتخار علی ملک اور فیڈریشن چیمبر کے دیگر عہدیداران سینئر نا ئب صدر عبدالرحیم جا نو ، نا ئب صدور وسیم وہر ہ ، اکرا م راجپوت ، خواجہ ضرار کلیم ، حمید اختر چڈا، اکرم فر ید ، زاہد انوار ، حاجی سلطا ن خان ممند ، اور فہمید ہ جما لی نے شر کت کی ۔

صدر ایف پی سی سی آئی نے اپنی ابتدا ئی کلما ت میں فیڈریشن چیمبر کی ری اسٹر کچر نگ اور بہتری کیلئے کیے گئے فو ری اقداما ت کے با رے میں ممبرا ن کو آگا ہ کیا جسکو کا فی سر اہا گیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے تما م چیمبرز اور ایسوسی ایشن کی آراء کے ساتھ قو می شیڈ و بجٹ مر تب کر نے کیلئے کیئے گئے اقدامات سے بھی ممبران کو آگا ہ کیا ۔ اجلا س میں قو می سطح کے بیشتر معا شی معاملات پر بحث ہو ئی جس میں بیرونی سر مایہ کا ری انر جی کی کمی ، غربت کے خا تمہ ، بیر وزگا ری میں کمی اور بند صنعتوں کی دوبا ری بحا لی وغیر ہ شامل ہیں ۔

فیڈریشن چیمبر کے آر اینڈ ڈی کے ڈائر یکٹر جنرل ڈاکٹر ایوب مہر نے اجلا س کے شر کا ء کو بتا یا کہ قو می معیشت کی بحالی کے لیے لا ئحہ عمل مر تب کیاجا رہا ہے جس کے تحت ضرور ی معا شی اہدا ف کا حصول آسان ہوگا ۔ ملکی برآمدات میں اضا فہ ہوگا اور انفرااسٹر کچر میں بہتر ی آئے گی ۔ میاں محمد ادریس نے بتایا کہ ایف پی سی سی آئی کا معیشت کی بحالی سے متعلق منصوبہ پہلے ملک کے نا مو ر معیشت دانوں اور تھنک ٹینک کے سامنے رکھا جا ئیگا تا کہ ان کی تجا ویز بھی اس میں شامل کی جاسکیں اسکے بعد یہ حکومت کے پا س جمع کرا دیا جا ئیگا تا کہ وہ اس پر فور ی عملدرآمد کو ممکن بنا سکیں ۔

اجلا س کے دورا ن فیڈریشن چیمبر کے صدر نے ممبرا ن کو یہ بھی بتا یا کہ عا لمی نما ئشو ں میں فیڈریشن چیمبر کے تحت شر کت کر نے والی کمپنیوں کا سلیکشن میرٹ کی بنیا د پر کیا جا ئیگا ۔ اور اسٹا لوں کی تقسیم بذریعہ صاف شفا ف قر عہ اندازی کے تحت ہو گی ۔ اس سسٹم میں بہتر ی لا نے کے لیے انہوں نے کہا کہ تما م چیمبرز اور ایسوسی ایشنز کو پہلے ہی مر اسلہ جا ری کیئے جا چکے ہیں ۔ انہوں نے ممبران کو نئی تجا رتی منڈیوں کو تجا رتی نمائشو ں اور تجارتی وفود کے ذریعے دریا فت کر نے پر زور دیا ۔

متعلقہ عنوان :