وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعلی سندھ کو شہداء شکارپور کے ورثا کے پاس تعزیت کے لئے آنا چاہیے ،غوث علی شاہ،

اس سے متاثرین کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اور عوام یہ سمجھتے کہ حکمران جاگ رہے ہیں‘ سابق وزیر اعلیٰ سندھ

پیر 9 فروری 2015 23:05

وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعلی سندھ کو شہداء شکارپور کے ورثا کے پاس ..

شکارپور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9فروری 2015ء) سابق وزیر اعلی سندھ و مسلم لیگ کے مرکزی رہنما غوث علی شاھ نے کہا کہ وزیر اعظم میاں نواز شریف اور وزیر اعلی سندھ کو شہداء شکارپور کے ورثا کے پاس تعزیت کے لئے آنا چاہیے تھا تاکہ متاثرین کی حوصلا افزائی ہوتی یہ سمجھتے کہ حکمران جاگ رہے ہیں‘ ان خیالات کا اظہار امام بارگاہ میں تعزیت کے بعد صحافیوں سے کیا اس موقعے پر جے جے وشنو ایڈووکیٹ ‘ دنیش کمار ایڈووکیٹ ‘ اظہر حسین خان کماریو ‘ عبدالمجید شیخ ‘ ھادی بخش ملک و دیگر موجود تھے انہوں نے مزید کہا کہ حکمرانی کی رٹ کمزور ہوچکی ہے عوام کو مسائل سے نکالنے اور تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف قومی لیڈر ثابت نہیں ہوسکے ہم نے تو بڑی سپورٹ کی کہ وہ قومی لیڈر بنے اسی لئے ہم نے دوستوں کے ہمراہ سوچ بچار شروع کی ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں عوام کی دعائیں ہمارے ساتھ ہیں اس وقت عوام کو مسائل سے نکالنے کے لئے متبادل سیاسی قوت کی ضرورت ہے بعد ازاں وفد درگاہ ماڑی شریف پر حاضری دی بعد ازاں شکارپور سانحے کے شہداء کے گھروں میں بھی تعزیت کے لئے گئے جبکہ ان کے امام بارگاہ کے وقت کربلا معلی کے نزیک دکاندارون کے مالکان نے محمد خان چنہ کی رہنمائی میں غوث علی شاہ کے سامنے احتجاج کیااور کہاکہ ہم غریب دکاندار ہیں اور دکان ہی ہمارا واحد ذریعہ معاش ہے اس کے باوجود ہماری دکانیں خالی کروائی گئیں اور دکانون کو بلڈوز کرنے کی تیاری کی جارہی ہے اور ہم ایساہونے نہیں دینگے اگر ایساہوا تو ہم سرعام اپنے آپ کو زندہ جلادینگے انہوں نے اس موقعے پر غوث علی شاہ سے مدد کی اپیل کی