نیب کی سابق ڈپٹی سپیکر فیصل کریم کنڈی اور سابق چیئرمین سی ڈی اے امتیاز عنایت الٰہی کے خلاف تحقیقات کا آغار ،ابتدائی طور پر چےئرمین نیب نے تحقیقات دیانتدار ڈائریکٹر کے حوالے کردیں

اتوار 8 فروری 2015 19:57

نیب کی سابق ڈپٹی سپیکر فیصل کریم کنڈی اور سابق چیئرمین سی ڈی اے امتیاز ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 8فروری۔2015ء) سینیٹ سے قرارداد منظور ہونے کے بعد نیب حکام نے کراچی کمپنی جی نائن مرکز میں 7ارب روپے کا کرشل پلاٹ70 لاکھ میں لینے پر سابق ڈپٹی سپیکر فیصل کریم کنڈی اور سابق چےئرمین سی ڈی اے امتیاز عنایت الٰہی کے خلاف تحقیقات کا آغار کردیا ہے۔ابتدائی طور پر چےئرمین نیب نے یہ تحقیقات ایک دیانتدار ڈائریکٹر کے حوالے کی گئی ہیں۔

پارلیمنٹ کے ایوان بالا نے ایم حمزہ کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے اس اربوں روپے کی کرپشن کی تحقیقات نیب کے حوالے کی تھی۔نیب نے قرارداد کا متن ملتے ہی یہ تحقیقات شروع کی ہیں اور سی ڈی اے سے متعلقہ دستاویزات کل سوموار کو طلب کی گئی ہیں۔ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پر سابق ڈپٹی سپیکر فیصل کریم کنڈی اور سابق چےئرمین امتیاز عنایت الٰہی کو شامل تفتیش کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

دستاویزات کے مطابق سابق ڈائریکٹر اسٹیٹ روشن خان نے اس بھاری کرپشن کی شدید مخالفت کی تھی اور فائل پر ایک اختلافی نوٹ بھی لکھا تھا،جس پر روشن دین اور امتیاز عنایت الٰہی کے خلاف ہاتھا پائی بھی ہوئی تھی۔روشن دین نے اس واقعہ کی رپورٹ تھانہ آبپارہ میں بھی درج ہے ،نیب نے یہ بھی رپورٹ طلب کرکے اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات کا آغاز کیا ہے،مذکورہ پلاٹ کو کرپٹ مافیا نے اگلی پارٹی کو فروخت کرکے اربوں روپے کمالئے ہیں

متعلقہ عنوان :