سینیٹ انتخابات ،سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فارمولا طے کرنے کیلئے پیپلزپارٹی ،ایم کیو ایم کی کمیٹیاں قائم کرنے کافیصلہ،

پیپلزپارٹی کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ سید،ایم کیو ایم کی جانب سے خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں کمیٹیاں معاملات کو طے کرائینگی، پیپلزپارٹی کوشش ہے سینیٹ انتخابات میں پی پی پی کو 7،ایم کیو ایم کو 3،فنکشنل لیگ کو ایک سیٹ مل جائے ،ذرائع

ہفتہ 7 فروری 2015 23:29

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 07فروری 2015ء) پاکستان پیپلزپارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ کے درمیان سندھ میں سینیٹ کے انتخابات کے لیے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فارمولا طے کرنے کے لیے دونوں جماعتوں کی کمیٹیاں معاملات کو طے کرائیں گی ۔دونوں کمیٹیوں میں چار چار ارکان کو شامل کیا جائے گا ۔پیپلزپارٹی کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور ایم کیو ایم کی جانب سے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں یہ کمیٹیاں معاملات کو طے کرائیں گی ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کی اعلیٰ قیادت میں رابطے کے بعد سندھ میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے معاملات کے لیے رابطوں کو تیز کردیا گیا ہے ۔گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد خان اور پیپلزپارٹی کے رہنما رحمن ملک کی اس حوالے سے تفصیلی ملاقات ہوئی ہے جس کے بعد معاملات کو حل کرانے کے لیے کمیٹیوں کے قیام پر اتفاق کیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کمیٹیوں کے علاوہ پیپلزپارٹی کے رہنما رحمن ملک ایم کیو ایم کی قیادت سے مسلسل رابطے میں ہیں اور کوشش کی جارہی ہے کہ پس پردہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر اتفاق رائے کرلیا جائے ۔

تاہم ایم کیو ایم کے حلقوں نے زور دیا ہے کہ باہمی مشاورت اور بات چیت کے ذریعہ معاملات پر اتفاق رائے کیا جائے ۔پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت کی ہدایت پر سینیٹر اسلام الدین شیخ نے فنکشنل لیگ کو پیغام دیا ہے کہ وہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے پیپلزپارٹی کے فارمولے پر بات چیت کرلیں ۔پیپلزپارٹی ان کے امیدوار کی حمایت کرے گی اوراس طرح ایک سیٹ فنکشنل لیگ کو مل جائے گی ۔

پیپلزپارٹی کوشش کررہی ہے کہ سینیٹ کے انتخابات میں پی پی پی کو 7،ایم کیو ایم کو 3اور فنکشنل لیگ کو ایک سیٹ مل جائے ۔تاہم اگر فنکشنل لیگ کی جانب سے اس رابطے کا مثبت جواب نہیں آتا تو پیپلزپارٹی کی کوشش ہوگی کہ وہ 8سیٹیں حاصل کرے اور 3ایم کیو ایم کو مل جائیں ۔اس حوالے سے مسلم لیگ (ن) اور نیشنل پیپلزپارٹی سے معاملات کو طے کیا جارہا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم بھی مسلم لیگ (ن) سے معاملات طے کرنے کے لیے رابطے میں ہے تاہم ن لیگ کے ارکان سندھ اسمبلی ڈاکٹرارباب غلام رحیم اور لیاقت جتوئی فنکشنل لیگ سے تو رابطے میں ہیں تاہم وہ پیپلزپارٹی سے اتحاد کے لیے تیار نہیں ہیں ۔توقع ہے کہ وہ فنکشنل لیگ کے امیدوار کو سپورٹ کریں گے ۔