وزیر اعلیٰ کا ایک اور انقلابی اقدام، صحت عامہ کی سہولتوں کی بہتری کیلئے ا صلاحات کے جامع پروگرام کی منظوری،

دوردرازاضلاع کے ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کو خصوصی مراعاتی پیکیج دینے کا اعلان ، منظور شدہ آسامیوں پر بھرتی کا فیصلہ، پنجاب کے تحصیل وڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں میں ڈاکٹروں اورپیرا میڈیکل سٹاف کو میرٹ اور شفاف انداز میں بھرتی کیاجائیگا، مارچ تک تمام ہسپتالوں میں ادویات کی سو فیصد فراہمی یقینی بنانے کا ہدف، خراب مشینری وآلات کو بھی مارچ تک چالو حالت میں لایا جائیگا، تحصیل و ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں میں ضروری انفراسٹرکچر کی بحالی کا کام جولائی تک مکمل کیا جائیگا،ڈاکٹروں کومراعاتی پیکیج کارکردگی کی بنیاد پر ملے گا، اپریل تک منظور شدہ خالی آسامیوں پر بھرتی کا عمل مکمل کیا جائیگی‘ وزیراعلیٰ پنجاب کا ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس سے خطاب،اہم اقدامات کی منظوری

ہفتہ 7 فروری 2015 23:08

وزیر اعلیٰ کا ایک اور انقلابی اقدام، صحت عامہ کی سہولتوں کی بہتری کیلئے ..

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 07فروری 2015ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے صوبے میں صحت عامہ کی سہولتوں کی بہتری کے لئے شعبہ صحت میں جامع اصلاحات کے انقلابی پروگرام پر عملدرآمد کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت پنجاب میں تمام تحصیل و ڈسٹرکٹ ہیڈ کو ارٹرز ہسپتالوں میں صحت عامہ کی سہولتوں کی بہتری کیلئے تیز رفتاری سے جامع اصلاحات کی جائیں گی، تحصیل و ضلعی ہیڈ کوارٹر زہسپتالوں میں ڈاکٹروں اورپیرا میڈیکل سٹاف کی منظورشدہ آسامیوں پر فی الفور بھرتی کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ تحصیل و ضلعی ہیڈ کو ارٹر زہسپتالوں میں سپیشلسٹ ڈاکٹروں کی منظور شدہ آسامیوں پر بھرتی کے پروگرام کی بھی منظوری دی گئی ہے ، اجلاس میں صوبے کے دوردراز اور پسماندہ اضلاع میں تحصیل و ضلعی ہسپتالوں میں سپیشلسٹ اور میڈیکل ڈاکٹروں کیلئے خصوصی مراعاتی پیکیج دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ مارچ 2015ء تک تمام تحصیل و ضلعی ہیڈ کوارٹر ز ہسپتالوں میں بنیادی ادویات کی سو فیصد فراہمی یقینی بنانے کا ہدف مقررکیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کے روز یہاں سول سیکرٹریٹ میں محکمہ صحت میں کی جانے والی اصلاحات اور صحت عامہ کی سہولتوں میں بہتری کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لینے کیلئے منعقد ہ اجلاس سے ویڈیولنک کے ذریعے خطاب کر رہے تھے ۔سیکرٹری صحت نے شعبہ صحت میں اصلاحات اورصحت عامہ کی سہولتوں میں بہتری کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں محکمہ صحت میں کی جانے والی اصلاحات اور صحت عامہ کی سہولتوں میں بہتری کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

صوبائی وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمن، مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق، پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت خواجہ عمران نذیر، ارکان اسمبلی رانا ثناء اللہ، قاضی عدنان فرید،ڈاکٹر نادیہ عزیز، ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، چیف سیکرٹری، متعلقہ سیکرٹریز، طبی ماہرین اور اعلیٰ حکام کی سول سیکرٹریٹ میں ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو معیاری اورجدید طبی سہولتوں کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ۔

صحت عامہ کی سہولتوں کو بہتر بنانے کیلئے صحت کے شعبہ میں انقلابی نوعیت کی اصلاحات کی جا رہی ہیں اور اربوں روپے کے وسائل عوام کو بہتر طبی سہولتوں کی فراہمی پر نچھاور کیے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تحصیل و ضلعی ہیڈ کو ارٹر زہسپتالوں میں خراب مشینری و آلات کو مارچ تک چالو حالت میں لانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ان ہسپتالوں میں ضروری انفراسٹرکچر کی بحالی کا کام جولائی 2015ء تک مکمل کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ دور دراز اضلا ع میں تحصیل و ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں میں سپیشلسٹ ڈاکٹروں اورمیڈیکل افسروں کوکارکردگی کی بنیاد پر خصوصی مراعاتی پیکیج دیا جائے گا ۔وزیراعلیٰ نے اپریل تک منظور شدہ خالی آسامیوں پر بھرتی کا عمل مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ بھرتی کا تمام عمل مکمل طورپر شفاف اورمیرٹ پر مبنی ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں ضرورت کے مطابق ادویات کی سپلائی ،تقسیم اورسٹاک کے تمام نظام کی مانیٹرنگ کا میکانزم تیار کیا جائے ۔

تحصیل و ضلعی ہیڈ کو ارٹرز ہسپتالوں میں مشینری اورآلات کا انونٹری کنٹرول سسٹم وضع کیا جائے ۔ہسپتالوں میں ڈاکٹروں اورعملے کی حاضری یقینی بنانے کیلئے بائیو میٹرک سسٹم متعارف کرانے کیلئے فوری اقدامات اٹھائے جائیں ۔انہوں نے کہاکہ عوام کو معیاری صحت کی سہولتوں کی فراہمی کے حوالے سے شعبہ صحت میں اصلاحات کا انقلابی پروگرام انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور اس اصلاحاتی پروگرام کا بنیادی مقصد عوام کو علاج معالجے کی بہترین سہولتوں کی فراہمی ہے ۔انہوں نے کہاکہ صحت عامہ کی سہولتوں کو بہتر بنانے کے حوالے سے اٹھائے جانیوالے نئے اقدامات کی موثر مانٹیرنگ کی جائے گی۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ہسپتالوں میں شکایات کے ازالہ کیلئے کمپلینٹ سیل بنائے جائیں۔