قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد،فوجی عدالتوں کو 12مقدمات بھجو ا دیئے گئے،

مقدمات صوبائی ایپکس کمیٹیوں نے وزارت داخلہ کو بھجوائے تھے جو مزید چھان بین کے بعد فوج کو بھجوائے گئے،آئی ایس پی آر

ہفتہ 7 فروری 2015 20:45

قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد،فوجی عدالتوں کو 12مقدمات بھجو ا دیئے گئے،

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 07فروری 2015ء) ملک سے دہشت گردی کے مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کیلئے قومی ایکشن پلان کے تحت بنائی گئی فوجی عدالتوں نے کام شروع کر دیا ہے اور ابتدائی طور پر 12مقدمات ان عدالتوں کو بھجوادیئے گئے ہیں۔ یہ مقدمات وزارت داخلہ نے صوبائی اپیکس کمیٹیوں سے مکمل تحقیقات کے بعد بھیجے گئے مقدمات فوجی افسران کو بھجوائے ہیں۔

پاک فوج کے محکمہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق صوبائی ایپکس کمیٹیوں نے یہ مقدمات وزارت داخلہ کو بھجوائے گئے تھے جو مزید تحقیقات کے بعد فوجی عدالتوں کو بھجوائے گئے ہیں۔ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے ایک ٹویٹر پیغام میں کہا کہ قانونی عمل شروع ہوگیا ہے اور 12مقدمات فوجی عدالتوں کو بھیج دیئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ مقدمات کی پہلی کھیپ ہے جو فوجی عدالتوں کو بھجوائی گئی ہے جس کے بعد مزید مقدمات بھی بھجوائے جانے کا امکان ہے اور حکومتی و عسکری حکام بار بار یہ واضح کر چکے ہیں کہ فوجی عدالتوں میں مقدمات شدت پسند دہشت گردوں کے ہی بھجوائے جائیں گے جن کی سماعت بعض وجوہات کے باعث عام عدالتوں میں نہیں ہو سکتی۔یہ فوجی عدالتیں آئین میں 21ویں ترمیم اور آرمی ایکٹ میں ترمیم کے تحت بنائی گئی ہیں اور ان کی مدت دو سال مقرر کی گئی ہے۔

ابتدائی طور پر فوجی ترجمان کی طرف سے کچھ روز قبل 9فوجی عدالتیں قائم کرنے کا باقاعدہ اعلان کیا گیا تھا اور میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ عدالتیں لیفٹیننٹ کرنل رینک کے افسر کی سربراہی میں قائم کی گئی ہیں جن میں ان کے ساتھ دو میجر رینک کے افسر ہوں گے جن میں سے ایک افسر کا تعلق فوجی کی قانون کے حوالہ سے برانچ سے ہوگا جسے عرف عام میں جیک برانچ کہا جاتا ہے، اس اقدام کا مقصد تمام مقدمات میں قانونی تقاضے پورے کرنا ہے، ان فوجی عدالتوں کے فیصلوں پر کسی عدالت میں اپیل کا کوئی اختیار نہیں دیا گیا جس پر بعض سیاسی جماعتوں نے تحفظات کا بھی اظہار کر چکی ہیں۔۔