لاہور میں گیس بحران شدت اختیار کر جانے کے باعث مٹی کا تیل بھی عوام کی پہنچ سے دور ہو گیا

جمعہ 6 فروری 2015 23:06

لاہور میں گیس بحران شدت اختیار کر جانے کے باعث مٹی کا تیل بھی عوام کی ..

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 06فروری 2015ء) صوبائی دارالحکومت لاہور میں گیس بحران شدت اختیار کر جانے کے باعث مٹی کا تیل بھی عوام کی پہنچ سے دور ہو گیا ہے جس کی وجہ سے گلی محلوں میں مٹی کا تیل فروخت کرنے والے دکانداروں کی من مانیاں بتائی جاتی ہیں ، حکومت کی طرف سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ کمی کے بعد مٹی کے تیل کی قیمت 70روپے فی لیٹر مقرر کی گئی تھی لیکن گھریلو صارفین کی جانب سے مٹی کے تیل کی ڈیمانڈ بڑھ جانے کے بعد دکاندار مٹی کے تیل کے صارفین کی مجبوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے تیل 110 روپے سے 120 روپے فی لیٹر تک فروخت کررہے ہیں، یہ بھی بتایا گیا ہے کہ نہ صرف مٹی کے تیل کی قیمتوں میں مرضی سے اضافہ کیا گیا ہے بلکہ مٹی کے تیل کے چولہے کی قیمتیں بھی بڑھا دی گئی ہیں مٹی کے تیل کا چولہا جو اڑھائی سے تین سو روپے میں فروخت ہوتا تھا ان دنوں پانچ سے چھ سو روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے جبکہ یہ چولہے تیار ہو کر کراچی اور ملتان سے لاہور پہنچ رہے ہیں ، گھریلو صارفین کی جانب سے مٹی کے تیل کے استعمال کے رجحان میں اضافہ کی وجہ ناقص ایل پی جی سلنڈرو ں کی فراہمی ہے جس کے دھماکے سے گھریلو صارفین خوف زدہ ہو کر رہ گئے ہیں، گیس کے بحران کے فوری بعد ایل پی جی سلنڈروں کے استعمال میں اضافہ ہوا تھا جو بتدریج کم ہو کر رہ گیا ہے، شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت فوری مداخلت کرتے ہوئے مہنگے داموں مٹی کا تیل فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرے.

متعلقہ عنوان :