وکلاء کیخلاف بے بنیاد مقدمہ کے اندراج کیخلاف ڈسٹرکٹ بار حافظ آباد کی ہڑتال،

ڈی سی او آفس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ،آج بھی بائیکاٹ اور کسی بھی عدالت میں پیش نہ ہونے کا اعلان، مہ خارج نہ کئے جانے کی صورت میں آئندہ کا لائحہ عمل تیار کریں گے، سیکرٹری بار امان اللہ سندھو کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 6 فروری 2015 22:48

حافظ آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 06فروری 2015ء)وکلاء کیخلاف بے بنیاد مقدمہ کے اندراج کیخلاف ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن حافظ آباد کی ہڑتال، ڈی سی او آفس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ،آج ہفتہ کو بھی عدالت بائیکاٹ اور کسی بھی عدالت میں پیش نہ ہونے کا اعلان، مقدمہ خارج نہ کئے جانے کی صورت میں آئندہ کا لائحہ عمل تیار کریں گے۔ سیکرٹری بار امان اللہ سندھو کی میڈیا سے گفتگو۔

دوسری طرف وکلاء نے بھی اے ڈی سی نعمان حفیظ اور ان کے ساتھیوں کیخلاف تھانہ صدر میں مقدمہ کے اندراج کی تحریری درخواست دے دی۔ گزشتہ روز تھانہ صدر میں سیکرٹری بار امان اللہ سندھو ایڈووکیٹ اور دیگر وکلاء کے خلاف درج ہونے والے مقدمہ کو بے بنیاد اور جھوٹا قرار دیتے ہوئے صدر بار سیّد ناصرحسین شیرازی ایڈووکیٹ کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں وکلاء نے ہڑتال کا فیصلہ کیا اور تمام عدالتوں کا بائیکاٹ کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ بار سے ڈی سی او آفس تک احتجاجی ریلی نکالی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صدر وسیکرٹری بار نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے اے ڈی سی نعمان حفیظ کے فوری تبادلے اور جھوٹے مقدمہ کے اخراج کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جھوٹے مقدمہ کے خلاف وکلاء آج ہفتہ کو بھی مکمل ہڑتال کریں گے اور کوئی وکیل کسی عدالت میں پیش نہیں ہوگا جبکہ ڈسٹرکٹ بار سے اظہار یکجہتی کیلئے پنڈی بھٹیاں بار اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن گوجرانوالہ نے بھی ہڑتال کرتے ہوئے جھوٹا مقدمہ خارج کرنے کا مطالبہ کیا۔

دوسری وکلاء نے بھی جاوید احمد تارڑ ایڈووکیٹ کی طرف سے تھانہ صدر میں نعمان حفیظ،شاہد نواز، عمران خان،نواز،کمال دین، رانا سجاد علی اور ان کے 15نامعلوم ساتھیوں کیخلاف مقدمہ کے اندراج کیلئے تحریری درخواست دے دی ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ملزمان نے متاثرین سیلاب کو چیک تقسیم کرنے کے موقع پر بلا وجہ درخواست گزار پر تشدد کیا، آتشیں اسلحہ تان کر جان سے مارنے اور اغواء کرنے کی کوشش کی اور سائل کا کوٹ پھاڑ کر قیمتی موبائل فون، پرس اور دیگر اشیاء چھین لیں۔

سیکرٹری بار چودھری امان اللہ سندھو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وکلاء آج بھی ہڑتال کریں گے اور اگر نعمان حفیظ کو تبدیل،مقدمہ خارج اور وکیل کی درخواست پر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج نہ ہوا تو احتجاجی تحریک کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا جو پنجاب اور ملک بھر کی سطح تک پھیل سکتی ہے۔دوسری جانب پو لیس رپورٹ کے مطابق ڈی سی او آفس حافظ آباد میں سیلاب متاثرین میں امدادی رقوم کے چیکس کی تقسیم کی جارہی تھی جہاں نواحی گاؤں قلعہ مراد بخش کا رہائشی شاہد نواز بھی امدادی چیک وصول کرنے کیلئے دیگر متاثرین کیساتھ اپنی باری کیلئے قطار میں کھڑا تھا کہ اسی دوران جاوید نامی ایک شخص زبردستی اپنی باری کے بغیر آگے آگیا جس پر شاہد نواز اور جاوید کے درمیان جھگڑا شروع ہو گیا ،اسی دوران جاوید نے پی ٹی آئی کے ضلعی صدر ، جنرل سیکرٹری ڈسٹرکٹ بار چودھری امان اللہ سندھو کو فون کرکے بلا لیا جہاں اُنہوں نے آتے ہی اسلحہ کے زور پر تمام قطاریں تور دیں اور شاہد نواز کو زبردست تشدد کا نشانہ بنایا۔

پولیس تھانہ صدر نے کار سرکار میں مداخلت اور سیلاب متاثرین پر تشدد کرنے کے الزام میں پی ٹی آئی کے ضلعی صدر،ڈی بی اے کے جنرل سیکرٹری امان اللہ سندھو ایڈووکیٹ، ڈسٹرکٹ بار کے فنانس سیکرٹری رانا عدیل مقبول،غلام حسین شارو، زوہیب عرف زیبی، حماد میر،نجف شاہ وغیرہ اور 10نامعلوم افراد کیخلاف مقدمہ درج کر لیا۔