کراچی ،سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف سے متحدہ قومی موومنٹ کے وفد کی ملاقات ،

ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال ،سندھ کے سیاسی حالات اور سندھ میں قائم ہونے والے نئے سیاسی اتحاد کے حوالے سے تفصیلی مشاورت کی گئی ملک کو اس وقت دہشت گرد ی اور انتہا پسندی جیسے چیلنجز کا سامنا ہے ، اس وقت ان مسائل کو حل کرنے کے لیے حکومت نے سنجیدہ اقدامات نہ کیے تو پھر ملکی مسائل گمبھیر صورت حا ل اختیار کرسکتے ہیں، پرویز مشرف ، ایم کیو ایم کے وفد میں رابطہ کمیٹی کے جوائنٹ انچارج ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ،ڈاکٹرفاروق ستار ،سینیٹر بابر غوری ،سینیٹر فروغ نسیم اوردیگربھی شامل تھے

جمعرات 5 فروری 2015 23:01

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5فروری2015ء) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف سے جمعرات کو ان کی رہائش گاہ پر متحدہ قومی موومنٹ کے وفد نے ملاقات کی ۔متحدہ قومی موومنٹ کے وفد میں رابطہ کمیٹی کے جوائنٹ انچارج ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ،ڈاکٹرفاروق ستار ،سینیٹر بابر غوری ،سینیٹر فروغ نسیم اوردیگربھی شامل تھے ۔

ذرائع کے مطابق ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال ،سندھ کے سیاسی حالات اور سندھ میں قائم ہونے والے نئے سیاسی اتحاد کے حوالے سے تفصیلی مشاورت کی گئی ۔اے پی ایم ایل کے ذرائع نے بتایا کہ پرویز مشرف نے ایم کیو ایم کے وفد کو دعوت دی کہ وہ سندھ میں قائم ہونے والے نئے سیاسی اتحاد میں شامل ہو کر عوام کے مسائل کے حل کے لیے جدوجہد کریں ۔

(جاری ہے)

سابق صدر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو اس وقت دہشت گرد ی اور انتہا پسندی جیسے چیلنجز کا سامنا ہے اور اس وقت ان مسائل کو حل کرنے کے لیے حکومت نے سنجیدہ اقدامات نہ کیے تو پھر ملکی مسائل گمبھیر صورت حا ل اختیار کرسکتے ہیں ۔انہوں نے ملک میں بجلی اور دیگر عوامی مسائل پر حکومتی کارکردگی پر بھی افسوس کا اظہار کیا ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ایک ایسے سیاسی اتحاد کی ضرورت ہے جو ملک کے مسائل کو حل کرنے کے لیے بھرپور جدوجہد کرسکے ۔

انہوں نے کہا کہ پاک فوج ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بھرپور قربانیاں دے رہی ہیں ۔اس وقت ملکی سلامتی کے اداروں کو بھرپور سپورٹ کی ضرورت ہے کیونکہ یہ جنگ کسی ایک ادارے کی نہیں بلکہ قوم کی جنگ ہے ۔ذرائع کے مطابق پرویز مشرف نے ایم کیو ایم کے وفد کو سندھ میں سیاسی رابطوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے وفد نے الطاف حسین کی جانب سے ان کی خیریت معلوم کی اور ان کا خیرسگالی کا پیغام پہنچایا