بلوچستان میں نئے آڈیشنل چیف سیکرٹری کے عہدے پر من پسند آفیسرکو تعینات کیا گیا تو چیلنج کرینگے، مو لا نا عبدالواسع،

متوقع تقرری و تبادلے کیلئے کروڑوں روپے کی بولیاں لگ رہی ہیں،کیسے یقین کریں کہ صوبے میں میرٹ کے پیروی کی دعویداروں کی حکومت ہے،بلوچستان میں اپوزیشن لیڈر کی وفد سے گفتگو

بدھ 4 فروری 2015 23:36

اسلام آباد+کوئٹہ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 04فروی 2015ء) جمعیت علماء اسلام کے بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی و اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ بلوچستان میں اسلام آباد کے مرضی کی حکومت میں گزشتہ دو ماہ سے زائد عرصہ سے ایڈیشنل چیف سیکرٹری کے عہدے پر اہل شخص کی تعیناتی کے بجائے معاملے کو طویل دیکر اس آڑ میں اگر جونےئر یامن پسند آفیسر کی تقریری کی گئی تو اس تعیناتی کے ساتھ ساتھ بلوچستان کے تمام محکموں میں جونےئر آفیسران کی تعیناتی کو ہائی کورٹ میں چیلنج کریگی۔

(جاری ہے)

یہ بات انہوں نے گزشتہ روز اسلام آباد میں آفیسران کی ایک وفد سے بات چیت کے دوران کہی‘انہوں نے کہاکہ بدقسمتی کا مقام ہے کہ کل تک بلوچستان کی ترقیاتی عمل کو عدالتی کیسز کے ذریعے روکوانے اورسبوتاژ کرنے والوں کو آج جب اقتدار ملا تو ترقیاتی عمل میں جہاں کرانے میں مکمل طور پر ناکام ہے وہی پر اہم کلیدی عہدوں کو عرصہ دراز سے خالی رکھے ہوئے ہیں جس سے انتظامی امور متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ ترقیاتی عمل بھی بری طرح متاثر ہورہا ہے اس عہدے پر من پسند افراد کو نوازنے کی کوشش کی جارہی ہے جس کے بار ے میں مختلف ذرائع سے ان کو پریشان کن خبریں مل رہی ہے میرٹ کے دعویدار حکومت اتنے اہم سیٹ کے ساتھ ایسا بھی کرسکتے ہے انہوں نے کہاکہ ان کا تعلق ایک ایسے بدقسمت صوبے سے ہے کہ صوبے میں اسے لوگ برسراقتدار ہے جنہوں نے قوم پرستی کے نام پر سیاست کی اور صوبے کے عوام کی حقوق بیچنے لگے اس وقت بلوچستان میں پاکستان سروس کا21گریڈکا ایک سنےئر ترین آفیسر بی سی ایس سروس کے 21گریڈ کے 3آفیسران بی ایس ایس گروپ کے گریڈ21کے 2 سنےئر ترین آفیسران کی موجودگی کو نظر انداز کرتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری کیلئے ان کی شنید میں آیا ہے کہ انتہائی جونےئر آفیسر لگایا جارہا ہے جس کی تعیناتی سے سنےئر آفیسران کی نظر انداز ہونے کے ساتھ حکومتی معاملات بری طرح متاثر ہونے کا خدشہ ہیں گریڈ21کے سنےئر آفیسران کے خدمات سے فائدہ اٹھانے کی بجائے ان میں سے زیادہ ترسنےئراور اہل آفیسران کو یا تو چیف منسٹر انسپکیشن ٹیم خانہ پوری کیلئے تعینات کیاگیا ہے یا پھر ایسے محکموں میں پوسٹنگ دی گئی ہیں جہاں پران کی صلاحیتوں سے استفادہ اٹھانا ممکن نہیں یا پھر ان کو او ایس ڈی رکھاگیا ہے کیسے یقین کریں کہ صوبے میں میرٹ کے پیروی کی دعویداروں کی حکومت ہے انہوں نے کہاکہ کل تک جو لوگ بلوچستان کے عوام کو کہتے تھے کہ اگر ان کو اقتدار ملا تو انکے پاس ویژن اور علاقے کے مسائل سے باخبرہے لیکن اب وہ باخبر ویژن والے لوگ دور دور تک نظر نہیں آتے جو نظرمجبوراً نظر آتے ہے وہ کہتے ہیں کہ ان کے پاس کوئی جاود کی چھڑی نہیں ہے انہوں نے کہاکہ ان کے شنید میں آیا ہے کہ حالیہ اعلیٰ سطح پر متوقع تقریری و تبادلے کیلئے کروڑوں روپے کی بولیاں لگ رہی ہیں آخر دال میں تو کچھ کالا ہے کہ عوامی حلقوں میں اس طرح کی چہ مگوئیاں گردش کررہی ہیں ہم ڈاکٹر مالک کے حکومت پر واضح کر چکے ہیں کہ آئندہ ان کی حکومت کے کسی بھی ایسے اقدام کی حوصلہ شکنی کی جائیگی جس میں یا من پسند آفیسر یا من پسند شخص کو نوازنے کیلئے اٹھایاگیا ہو انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے کہنا پڑتا ہے کہ کل تک جو سپریم کورٹ آف پاکستان میں ترقیاتی عمل کیخلاف پلندے لیکر جارہے تھے اور اپنے اس اقدام سے سابق صو بائی حکومت کو عوام کی خدمت سے روکے رکھا اب آفیسران کی تعیناتی میں دیر کرکے ترقیاتی فنڈز کو لیپس کرانے پر تلے ہوئے ہیں جس کو اپوزیشن باریک بینی سے دیکھ رہا ہے اگر مزید یہ رویش برقرار رہی تو ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی تعیناتی سمیت جونےئر آفیسران کے تعیناتیوں کی لسٹ کے ساتھ ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔

متعلقہ عنوان :