حکومت پنجاب نے سکول نصاب میں ایسا تعمیری موادشامل کرنے کا فیصلہ ، طالبعلموں کی شخصیت کی مثبت خطوط پر تعمیر ہو‘عبدالجبار شاہین،

پاکستانی طالبعلم معاشرے کے ہراول دستے کے طور پر سامنے آئیں گے جو پاکستان کو ترقی کی جانب لے جائیں گے‘اجلا سے خطاب

بدھ 4 فروری 2015 23:06

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 04فروی 2015ء ) صوبائی سیکر ٹری سکول ایجوکیشن عبد الجبار شاہین نے کہا کہ حکومت پنجاب نے سکول نصاب میں ایسا تعمیری موادشامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے طالبعلموں کی شخصیت کی مثبت خطوط پر تعمیر ہو ، ان میں پرامن بقائے باہمی ، برداشت اور بین الامذاہب رواداری کے جذبات اجاگر ہوں اور وہ سماجی طور پر روادار اور ذمہ دار شہری کے طور پر سامنے آئیں جس سے دنیا میں پاکستان کا سافٹ امیج اجاگر ہو، اس اقدام کا مقصد دہشت گردی و انتہا پسندی کے قبیح مائنڈ سیٹ کو ہمیشہ کے لیئے ختم کرنا ہے، اس طرح پاکستانی طالبعلم معاشرے کے ہراول دستے کے طور پر سامنے آئیں گے جو پاکستان کو ترقی کی جانب لے جائیں گے۔

یہ بات صوبائی سیکر ٹری سکول ایجوکیشن عبد الجبار شاہین نے پنجاب کریکلم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ میں منعقدہ ایک اعلی سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں صوبائی مشیر رانا مقبول ، چےئرمین پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن انجینئر قمر الاسلام راجہ ، یو ای ٹی لاہور کے سابق وائس چانسلر لیفٹیننٹ جنرل (ر)محمد اکرم ،ایم ڈی پنجاب کریکلم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ نوازش علی ، معروف صحافی مجیب الرحمان شامی ، ماہرین تعلیم و ذرائع ابلاغ کے علاوہ ڈاکٹر ذکریا ذاکر ، ڈاکٹر تحسین فراقی اور خواجہ محمد ذکریا سمیت مختلف ماہرین نے شرکت کی ۔

سیکر ٹری سکولز نے اجلاس کوقومی تعلیمی نصاب میں موجود تھیم کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس اقدام کا مقصد نیا کریکلم تشکیل دینا نہیں کیونکہ تھیم پہلے سے ہی موجود ہیں۔ اس حوالے سے وزیر اعلی نے ہدایت کی ہے کہ دہشت گردی و فرقہ واریت کے تناظر میں رواداری ، قومی اتحاد ، برداشت اور اس نوعیت کا ایسا تعمیری مواد سلیبس میں شامل کیا جائے جس سے طالبعلموں کے رویوں کی تعمیر مثبت رخ پر ہو۔

چےئرمین پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن قمر الاسلام نے کہا کہ پیف بے وسیلہ طالبعلموں میں مفت اور معیاری تعلیم عام کر کے اہم سماجی خدمت سر انجام دے رہی ہے۔ اس فاؤنڈیشن کے پارٹنر سکولوں میں طالبعلموں کو تعلیم کے ساتھ ساتھ سماجی طور پر ذمہ دار اور روادار شہری کے طور پر ڈیویلپ کیا جاتا ہے۔ اس موقع پر اجلاس کو بتایا گیا کہ نصاب میں طالبعلموں کی آگاہی کے لیئے پہلے ہی دہشت گردی ایک فی صد ، فرقہ واریت 7فیصد، برداشت60فیصد اور حب الوطنی کے تھیم 98فیصد موجود ہیں۔

اجلاس نے اتفاق کیا کہ قومی اکابرین کے تحریر کردہ ایسے مضامین ، شاعری وموضوعات کا انتخاب کیا جائے جو قوم کے ملی تقاضوں سے ہم آہنگ ہوں۔ اس موقع پر شرکاء نے دہشت گردی و فرقہ واریت کے مکمل انسداد کے حوالے سے حکومت پنجاب کی ٹوٹل کمیٹمنٹ کو سراہااور کہا کہ اسلام سراپا محبت ہے ۔ضرورت اس بات کی ہے کہ دنیا کے سامنے اسلام کا صحیح چہرہ لایا جائے۔قبل ازیں نوازش علی نے پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے اس حوالے سے تجویز شدہ مواد کے بارے میں اجلاس کو آگاہ کیا۔