پاکستان میں چھاتی کے سرطان کی شرح ایشیاء میں سب سے زیادہ ہے‘ماہرین

منگل 3 فروری 2015 23:19

اسلام آباد: (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔3فروری۔2015ء ) شفاانٹرنیشنل ہسپتال نے عالمی یوم سرطان کے موقع پر سیمینار کا اہتمام کیا۔یہ دنیا بھر میں ہر سال چار فروری کو منایا جاتا ہے۔ سیمینار میں طلباء ‘ڈاکٹروں‘سرطان کے مریضوں اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر خواتین کے لئے چھاتی کے کینسر کا فری سکریننگ کیمپ بھی لگایا گیاجس میں ڈاکٹر ریشما عزیز نے ٹیسٹ کرنے کے علاوہ خواتین کو مشورے بھی فراہم کیے۔

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے شعبہ سرطان کی ڈاکٹر سائرہ حسن خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں خواتین میں چھاتی کاسرطان تیزی سے بڑھ رہا ہے اور اس کی شرح ایشیائی ممالک میں سب سے زیادہ ہے۔ہر آٹھ میں سے ایک پاکستانی عورت کا چھاتی کے سرطان میں مبتلا ہونے کا خدشہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ خواتین کوخود اپنا معائنہ کرنا چاہیے اور اگر چھاتی میں کوئی گلٹی محسوس کریں تو فوراً ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے۔

شعبہ سرطان کے ڈاکٹر محمد فرخ ، ڈاکٹر کامران رشیداور سرجری کے ڈاکٹر قمر حفیظ کیانی نے بھی شرکاء سے خطاب کیا۔انہوں نے بتایا کہ سرطان کی بہت سی اقسام ہیں۔سرطان ایک موذی مرض ہے تاہم بروقت تشخیص ہو جائے تو90فیصد سرطان قابل علاج ہیں۔انہوں نے اس بات پر زوردیا کہ لوگوں کی سرطان کی علامات کا علم ہونا چاہیے۔اور ڈاکٹر کو بھی علامات ظاہر ہونے کی صورت میں سرطان کی تشخیص کے ٹیسٹ لازمی کروانے چاہئیں۔

سرطان کے علاج کے لئے بھی ایسی جگہ کا انتخاب کرنا چاہیے جہاں تمام شعبے اور سہولیات موجود ہوں کیونکہ سرطان کا علاج ایک آدمی کا کام نہیں۔تاہم ماہرین نے کہا کہ پرہیز علاج سے بہتر ہے اور صحت مند طرز زندگی اپنا کر‘رو زانہ ورزس کرکے‘پھلوں اور سبزیوں کازیادہ استعمال کرکے اور سگریٹ نوشی تمباکو کے استعمال اور شراب نوشی سے پرہیز کرکے اس موذی مرض سے بچاجاسکتا ہے۔ڈاکٹر قمر نے کینسر کے علاج میں سرجری کی اہمیت کو اجاگرکیا۔

متعلقہ عنوان :