جمہوری حکومت صرف خانہ پوری کی غرض سے ایوان میں آئینی طور پر متعین دنوں کو پورا کرنے کی غرض سے اجلاس چلا رہی ہے،شہریار مہر،

جمہوریت کا نعرہ لگانے والی پیپلز پارٹی صرف بینظیر بھٹو کا نام استعمال کررہے ہیں لیکن ان کے معاہدوں کو تسلیم نہیں کررہے ہیں،اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی

منگل 3 فروری 2015 23:13

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔3فروری۔2015ء) سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہر یار مہر نے کہا ہے کہ جمہوری حکومت صرف خانہ پوری کرنے کی غرض سے اس ایوان میں آئینی طور پر متعین دنوں کو پورا کرنے کی غرض سے اجلاس چلا رہی ہے اور وہ کوئی بزنس نہیں لارہی ہے۔جمہوریت کا نعرہ لگانے والی پیپلز پارٹی صرف بینظیر بھٹو کا نام استعمال کررہے ہیں لیکن ان کے معاہدوں کو تسلیم نہیں کررہے ہیں۔

شوگر ملز مالکان کسانوں اور آبادگاروں کی مجبوری سے کھیل رہے ہیں۔وہ منگل کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ شہریار مہر نے کہا کہ جمہوری حکومت صرف خانہ پوری کرنے کی غرض سے اس ایوان میں آئینی طور پر متعین دنوں کو پورا کرنے کی غرض سے اجلاس چلا رہی ہے اور وہ کوئی بزنس نہیں لارہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آج ایجنڈے میں 5 نجی قراردادیں تھیں اور یہ تمام اپوزیشن ارکان کی جانب سے لائی گئی تھیں اور ہم حکومت کو یہ بتلانا چاہتے ہیں کہ یہاں کام کرنے کو بہت ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں ہم نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کے حوالے سے سوال اٹھایا ہے کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو اور موجودہ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی جانب سے دستخط ہونے والے میثاق جمہوریت کے معاہدے کے تحت اپوزیشن لیڈر ہی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کو نامزد کرنے کا اختیار رکھے گا لیکن افسوس کہ نواز شریف اور پیپلز پارٹی وفاق میں تو اس معاہدے پر عمل پیرا ہیں لیکن وہ صوبہ سندھ میں اس پر عمل درآمد کو تیار نہیں ہیں حالانکہ جو بھی کرپشن کے الزامات لگتے ہیں وہ سندھ حکومت پر لگتے ہیں اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کے طور پر بھی پیپلز پارٹی نے اپنے رکن کو رکھا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کہا کی جمہوریت ہے اور پیپلز پارٹی والے صرف بینظیر بھٹو کا نام استعمال کررہے ہیں لیکن ان کے معاہدوں کو تسلیم نہیں کررہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں شہریار مہر نے کہا کہ سینیٹ کے انتخابات میں مسلم لیگ (فنکشنل) اپنا امیدوار ضرور لائے گی اور امیدواروں کے حوالے سے حتمی فیصلہ پیر صاحب پگارا کریں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شوگر ملز مالکان کسانوں اور آبادگاروں کی مجبوری سے کھیل رہے ہیں کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ آبادگار اور کسان گنے کو دیگر فصلوں کی طرح اسٹور نہیں کرسکتے۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں سندھ حکومت کا کردار بھینس کے آگے بین بجانے کے مترادف ہے اور وہ جو خود ان ملز کے مالکان ہیں انہی کے بارے میں کہتے ہیں کہ کیا ہم مل مالکان کو آگ لگادیں وہ نہیں مانتے تو کیا کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں آبادگاروں کی جانب سے 11 فروری کو ایک بار پھر ہڑتال کی کال دی گئی ہے، جس کا ہم بھرپور ساتھ دیں گے