توہین رسالت قانون کی آڑ میں غیر مسلموں کے ساتھ امتیازی سلوک سپریم کورٹ توہین رسالت قانون کا جائزہ اور معافی کی تشریح کرے، اکرم مسیح گل،وزیر اعظم فو را وزارت برائے قومی ہم آہنگی بحال کریں،سابق وفاقی وزیر کا ہوپ فار پاکستانی کرسچن کے زیر اہتمام میموریل سروس سے خطاب

منگل 3 فروری 2015 22:37

توہین رسالت قانون کی آڑ میں غیر مسلموں کے ساتھ امتیازی سلوک سپریم کورٹ ..

اسلام آباد/نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔3فروری۔2015ء) سابق وفاقی وزیر برائے قومی ہم آہنگی اور پاکستان مسلم لیگ(ق) اقلیتی ونگ کے صدر اکرم مسیح گل نے آل نیشن ٹیبرنیکل چرچ ،آلبنی نیویارک امریکہ میں ہوپ فار پاکستانی کرسچن کے زیر اہتمام شہزاد اور شمع کی میموریل سروس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ توہین رسالت کے الزام میں مسیحی جوڑے کو زندہ جلانے والوں کو فوری عبرت ناک سزا دی جائے، انہوں نے کہا کہ لوگ ذاتی رنجشوں اور دشمنیوں کا انتقال لینے کے لئے اس قانون کا غلط استعمال کر رہے ہیں، حالیہ جنید جمشید کے واقعہ پر علماء کرام کے درمیان اختلاف رائے نے یہ ثابت کردیا ہے کہ غیر مسلموں کے ساتھ اس قانون کی آڑ میں امتیازی سلوک کیا جاتا ہے کیونکہ کسی غیر مسلم کے بے الزام فعل کی سزا میں دوسرے لوگوں کو بھی نشانہ بنایا جاتا ہے ، سپریم کورٹ توہین رسالت کے قانون کا جائزہ لے اور معافی کے معاملے پر اس قانون کی تشریح کرے ۔

(جاری ہے)

اکرم مسیح گل نے کہا کہ حکومت توہین رسالت کے قانون پر نظرثانی کرے اور اس کے غلط استعمال کو روکنے کے لئے جلد از جلد قانون سازی کرے ،انہوں نے کہ کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں ہمیشہ اقلیتوں کے حقوق سلب ہوئے اور ان کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا گیا، حکومت نے وفاقی وزارت برائے قومی ہم آہنگی کو مذہبی امور میں شامل کرکے اقلیتوں کی شناخت ختم کردی ہے،انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر وزارت برائے قومی ہم آہنگی کو بحال کرے تاکہ اقلیتوں کے حقوق کو یقینی بنایا جا سکے اور ملک میں بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دیا جا سکے،اس موقع پر ہوبرٹ جارج چیئرمین ایچ پی سی، شہزاد منشی ایم پی اے، پاسٹر سمتھ، پاسٹر ڈیوڈناس،پاسڑ اعجاز عابد، پاسٹر ندیم صادق، فادر عرفان پیٹر، پاسٹر عابد ہدایت، جاویدمل،اسٹیفن جلیل،جاوید مل، ڈاکٹر ہارون، شہزاد مسیح، شاکی بھٹی اور نوید خان نے بھی اظہار خیال کیا۔

متعلقہ عنوان :