سینٹ میں ارکان کا پٹرولیم بحران پر بحث کا مطالبہ،

قائد ایوان راجہ ظفرالحق نے بھی کہا کہ انہیں کوئی اعتراض نہیں، حکومت نے غیر قانونی طور پر جنرل سیلز ٹیکس کی شرح27فیصد تک بڑھا دی ہے ،یہ عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ہے،اعتزاز احسن اور دیگر کا اظہار خیال

منگل 3 فروری 2015 22:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔3فروری۔2015ء) سینٹ میں ارکان نے پٹرولیم بحران پر بحث کا مطالبہ کیا جبکہ قائد ایوان راجہ ظفرالحق نے بھی کہا کہ انہیں کوئی اعتراض نہیں اس موقع پر اعتزاز احسن نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پٹرول کی خود قلت کی تھی تاکہ نقصان پورا ہوسکے،یہ حکومت پٹرول لابی کے شکنجے میں ہے،آٹھ دن پوری قوم مقید ہوگئی ،عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت میں کمی کے ساتھ حکومت نے غیر قانونی طور پر جنرل سیلز ٹیکس کی شرح27فیصد تک بڑھا دی ہے ،یہ عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ہے،قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو نہیں پہنچایا،پٹرولیم وزیر نے عوام کو بھکاری کہہ کر توہین کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن دھاندلی پر ہاؤس میں بحث کرائی جائے،دھاندلی نہ روکی گئی تو سینیٹ کے انتخابات پر ان کے اثرات مرتب ہونگے۔

(جاری ہے)

اس پر قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہا کہ پٹرول بحران پر قومی اسمبلی میں بحث جاری ہے اگر سینیٹ بھی بحث کرے گا تو حکومت کو کوئی اعتراض نہیں ہے،اب سب کچھ عیاں ہے۔انہوں نے کہا کہ میں اتفاق کرتا ہوں اس امر پر مفصل بحث کرائی جائے،اس حوالے سے سینیٹ کی تین قائمہ کمیٹیوں کا پٹرول بحران پر اجلاس کی رپورٹ ایوان میں نسرین جلیل نے پیش کی اور بعد میں اس اہم ایشو پر بحث کی جائے گی،حکومت نے بحث کی مخالفت نہیں کی ۔۔

متعلقہ عنوان :