سلمان تاثیر قتل کیس ،سرکاری وکیل کے تقرر کو حتمی قرار دینے کیلئے پانچ وکلا کے ناموں پر مشتمل فہرست وزارت قانون کو بھجوا دی گئی ،وکلاء کے ناموں کی رپورٹ موصول ہوگئی ہے،حتمی نام کا فیصلہ اعلیٰ حکام کرینگے ، عہدیدار وزارت قانون

پیر 2 فروری 2015 21:30

سلمان تاثیر قتل کیس ،سرکاری وکیل کے تقرر کو حتمی قرار دینے کیلئے پانچ ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2فروری 2015ء) وفاقی حکومت نے گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل کے مقدمے میں سرکاری وکیل کے تقرر کو حتمی قرار دینے کیلئے پانچ وکلا کے ناموں پر مشتمل ایک فہرست وزارت قانون کو بھجوا دی ہے جن میں سے ایک کا انتخاب کیا جائیگا۔ بی بی سی کے مطابق وزارت قانون کے ایک اہلکار نے بتایاکہ اس ضمن میں وکلا کے ناموں کی ایک رپورٹ بھی موصول ہوگئی ہے تاہم اس بارے میں حمتی نام کا فیصلہ اعلیٰ حکام کریں گے۔

اہلکار کے مطابق اس فہرست میں تین وکلا کا تعلق لاہور سے، دو کا راولپنڈی اور اسلام آباد سے ہے۔اہلکار کے مطابق ایسے حساس مقدمات میں پیش ہونے والے سرکاری وکیل کو دوسرے مقدمات کی نسبت زیادہ معاوضہ دیا جاتا ہے۔اہلکار کے مطابق وفاقی حکومت اس بات پر بھی غور کر رہی ہے کہ اسلام آباد کے ایڈووکیٹ جنرل میاں روٴف کو اس مقدمے میں بطور استغاثہ نامزد کیا جائے تاہم یہ فیصلہ میاں روٴف کی رضامندی سے مشروط کیا گیا ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ اس سے پہلے اسلام آباد کے ایڈووکیٹ جنرل آفس نے اس مقدمے میں سرکاری وکیل بننے کے لیے متعدد وکلا سے رابطہ کیا تھا جن میں سے اکثریت نے یہ ذمہ داری سنبھالنے کے انکار کر دیا تھا۔اس ضمن میں جب ایڈووکیٹ جنرل میاں روٴف سے رابطہ کیا گیا تو اْنھوں نے گورنر پنجاب کے قتل کے مقدمے میں کسی بھی شخص کا بطور سرکاری وکیل تقرر کرنے کے بارے کسی کا نام نہیں بتایا۔ البتہ اْن کا یہ کہنا تھا کہ منگل کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں اس مقدمے کی سماعت کے دوران جو وکیل سرکار کی جانب سے پیش ہو گا اس کے بارے میں سب کو معلوم ہو جائے گا۔

متعلقہ عنوان :