مشرف غداری کیس،عبدالحمید ڈوگر اور زاہد حامد سمیت شوکت عزیز کی اپیلیں رواں ہفتہ سماعت کیلئے لگا دی گئیں

اتوار 1 فروری 2015 15:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 1فروری 2015ء) اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق صدر پرویز مشرف آرٹیکل 6 غداری کیس میں سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر‘ سابق وفاقی وزیر قانون و مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی زاہد حامد اور سابق وزیراعظم شوکت عزیز کی جانب سے دائر کی گئی اپیلوں کی سماعت کیلئے مقرر کردیا گیا ہے۔ آرٹیکل 6 غداری کیس کیخلاف اپیلوں کی سماعت (کل) منگل کو ہائیکورٹ کا سنگل بنچ جوکہ جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل ہے‘ کرے گا۔

سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے بیرسٹر فروغ نسیم او چوہدری فیصل عدالت عالیہ میں اپنے موکل کے دفاع میں دلائل دیں گے جبکہ سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر کے وکیل بیرسٹر افتخار گیلانی‘ سابق وزیراعظم شوکت عزیز کے وکیل‘ سابق چیئرمین سینٹ وسیم سجاد اور سابق وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کی جانب سے ایڈووکیٹ خواجہ حارث عدالت میں پیش ہوں گے۔

(جاری ہے)

وفاق کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل اف پاکستان آفنان کریم کنڈی عدالت میں پیش ہوں گے۔ سابق وزیراعظم شوکت عزیز‘ سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر اور سابق وزیر قانون نے آرٹیکل 6 غداری کیس خصوصی عدالت کے فیصلے کیخلاف اپیلیں دائر کررکھی ہیں۔ درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا ہے کہ آرٹیکل 6 کا مقدمہ سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف بنتا ہے اور خصوصی عدالت دیگر افراد کو شریک ملزمان نہیں ٹھہرا سکتی اور نہ ہی وفاقی حکومت کو احکامات جاری کرسکتی ہے۔

گذستہ سماعت پر عدالت عالیہ کے معزز جج نے دوران سماعت ریمارکس دئیے تھے کہ عدالت کیس کا فیصلہ میرٹ پر کرے گی۔ غداری کیس میں دائر کی گئی اپیلوں کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ دونوں فریقین کا موقف سننے کے بعد ہی کیا جائے گا۔ عدالت نے اٹارنی جنرل آف پاکستان سے خصوصی عدالت کے فیصلے کیخلاف سابق چیف جسٹس‘ سابق وزیراعظم و دیگر متفرق درخواستوں پر دائر کی گئی اپیلوں کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر رائے بھی طلب کررکھی ہے اور عدالت نے گذشتہ سماعت پر خصوصی عدالت کے فیصلے کیخلاف دائر کی گئی اپیلوں کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے کے احکامات بھی جاری کئے تھے۔

عدالت نے غداری کیس میں خصوصی عدالت کو فیصلے پر عملدرآمد سے روکنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے حکم امتناعی جاری کیا تھا