سینئر بیورو کریسی کی تر قیا ں کیس،حساس اداروں کی جانب سے افسران کے حوالے سے دی گئی رپورٹس عدالت میں پیش،

معاملہ اہمیت کا حامل ہے اس کو تفصیل سے سننے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا ،چیف جسٹس ناصر الملک کے ریمارکس کیس کی سماعت 9فروری تک ملتوی

جمعہ 30 جنوری 2015 23:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 جنوری 2015ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے سینئر بیورو کریسی کی ترقیوں کے کیس کی سماعت 9فروری تک ملتوی کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مقدمہ کو ایک ساتھ سماعت کرکے اس کا فیصلہ دینگے، چیف جسٹس ناصر الملک نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم کی آبزرویشن کے بعد سنٹرل پرموشن بورڈ کیسے نظر ثانی کرسکتا ہے جبکہ جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے ہیں کہ حساس اداروں کی جانب سے دی گئی رپورٹ میں 11میں سے 6افسران کیخلاف ریمارکس دیئے گئے ہیں ۔

انہوں نے یہ ریمارکس جمعہ کے روز اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف دائر اپیل کی سماعت کے دوران دیئے ہیں ۔سنٹرل سلیکشن بورڈ میں آفتاب مانیکا اور راؤ منظر حیات سمیت بعض افسران کی ترقی کی سفارش کی تھی تاہم وزیراعظم نے بعض کی ترقی روک کر آبزرویشن دے کر معاملہ دوبارہ سلیکشن بورڈ کو بھیجا تھا کہ اس پر رویو کیاجائے ۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت شروع کی تو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے اٹارنی جنرل آف پاکستان سلمان بٹ پیش ہوئے اور انہوں نے حساس اداروں کی جانب سے بعض افسران کے حوالے سے دی گئی رپورٹس عدالت میں پیش کیں یہ رپورٹس آئی بی اور آئی ایس آئی کی جانب سے پیش کی گئی تھیں ۔ عاصمہ جہانگیر ایڈووکیٹ نے بیورو کریٹس کی جانب سے پیش ہوتے ہوئے کہا کہ اگر ایجنسیوں کی رپورٹ پر ترقیاں ہوئی ہیں تو پھر سنٹرل سلیکشن بورڈ کو ختم کردینا چاہیے اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ وزیراعظم نظر ثانی کیلئے بورڈ کو کہہ سکتا ہے اس لئے یہ معاملہ نظر ثانی کیلئے سنٹرل بورڈ کو بھیجا گیا اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ وزیراعظم کی آبزرویشن کے بعد سنٹرل پروموشن بورڈ کیسے نظر ثانی کرسکتا ہے جسٹس گلزار کا کہنا تھا کہ جو رپورٹس آئی ہیں ان میں گیارہ میں سے چھ افسران کیخلاف ریمارکس دیئے گئے ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ معاملہ اہمیت کا حامل ہے ہم چاہتے ہیں اس کو تفصیل سے سنا جائے اور پھرفیصلہ کیا جائے اس لئے اس کیس کی سماعت 9فروری تک ملتوی کررہے ہیں اس پر عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ اوریا مقبول جان کیس میں جن افسران کی ترقیاں ختم کی گئیں تھیں ان کی دوبارہ ترقی کی بھی سفارش کی گئی ہے اس پر عدالت نے کہا کہ اب یہ معاملہ 9فروری کو ہی سنیں گے اور عدالت نے سماعت ملتوی کردی