سندھ اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے پر ملتوی،متحدہ قومی موومنٹ کا احتجاج ،

اجلاس ملتوی ہونے پر احتجاج کرنے والے متحدہ قومی موومنٹ کے صرف 2ارکان ایوان میں موجود تھے، نثار کھوڑو

جمعہ 30 جنوری 2015 23:11

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 جنوری 2015ء) سندھ اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے پر ملتوی کر دیا گیا،متحدہ قومی موومنٹ کا احتجاج ،پیپلز پارٹی کے رہنما نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ اجلاس ملتوی ہونے پر احتجاج کرنے والے متحدہ قومی موومنٹ کے صرف 2ارکان ایوان میں موجود تھے ۔جمعہ کو دو دن کے وقفہ کے بعد سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت شروع ہوا ۔

سندھ اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو ایوان میں صرف 3 ارکان موجود تھے۔تلاوت قرآن پاک کے فوری بعد اسپیکر نے کورم پوار نہ ہونے کے باعث اجلاس پیر تک ملتوی کر دیا ۔بعد ازاں سندھ اسمبلی کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما سید سردار احمد نے کہا کہ حکومت نے اجلاس کوغیر قانونی طور پر ملتوی کیا ہے اگر کورم نہ ہوتو ممبر دیکھ کر اسپیکر گھنٹی بجاتے ہیں، پھر بھی اگر کورم پورا نہ ہو تو دوبارہ گھنٹی بجائی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اسپیکر نے 3 منٹ بھی انتظار نہیں کیا اور اجلاس ملتوی کر دیا۔ اسپیکر اسمبلی نے نہ پہلے گھنٹی بجائی اور نہ ہی ان اصولوں پر عمل کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے جو قرار دادیں جمع کرائی تھیں ان پر کوئی عمل نہیں ہوسکا۔ جب کہ خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ سندھ حکومت نے اپوزیشن کے سوالوں کے جوابات دینے سے گریز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت کی کارکردگی سب کے سامنے واضع ہے اور کورم کو پورا کرنا حکومت کا کام ہے۔

انہوں نے کہا اجلاس میں حکومت سے پوچھنا تھا کہ سہیل احمد کے قاتلوں کا کیا بنا؟۔انہوں نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے تمام اراکین اسمبلی موجود تھے، ہم نے اسمبلی میں 2 تحاریک جمع کروائی تھیں۔انہوں نے کہا کہ ۔پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما نثار کھوڑو نے کہا کہ اسپیکر اس بات کا حق رکھتا ہے کہ وہ کورم نہ پورا ہونے کی صورت اجلاس ملتوی کردے۔

ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی کا کہنا ہے کہ وہ پیرکو اس بات پر بھی بحث کریں گے کہ جمعہ کو اسمبلی اجلاس کیوں فوری ملتوی کیا گیا۔دوسری جانب سندھ کے سنیئر وزیر نثار کھوڑو نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورم نہ پورا ہونے کی نشاندہی کرنے والے متحدہ قومی موومنٹ کے اپنے اراکین اسمبلی ایوان سے غیر حاضر تھے اور جس وقت اجلاس شروع ہوا تو صرف متحدہ قومی موومنٹ کے2اراکین ہی اجلاس میں موجود تھے ۔انہوں نے کہا کہ اگر ایوان کی کارروائی جلد شروع کرنا تھی تو متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین جلد ایوان میں آتے ۔انہوں نے کہا کہ اجلاس ملتوی کرناا سپیکر کا استحقاق ہے۔