423 کیسز کے ٹرائل پر خیبرپختونخوا کا وفاقی حکومت سے رابطہ
جمعہ 30 جنوری 2015 21:23
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔30جنوری۔2015ء) خیبرپختونخوا کے حکام نے جمعے کے روز وفاقی حکومت کو فوجی عدالتوں میں ٹرائلز کے لیے ایک فہرست ارسال کی ہے۔45 صفحوں پر مبنی اس فہرست میں 423 دہشت گردی کے کیسز میں ملوث ملزمان کے نام ہیں جن میں ٹی ٹی پی سربراہ ملا فضل اللہ بھی شامل ہے۔
(جاری ہے)
116 مقدمات کا تعلق صوبائی دارالحکومت پشاور سے ہے جبکہ صوبے کے دیگر 307 کیسز کا تعلق مختلف علاقوں سے ہے۔ زیادہ تر کیسز سیکورٹی فورسز یا حکومتی تنصیبات پر حملوں یا ریاستی اداروں پر حملوں سے منسلک ہیں۔مولوی فقیر اور تحریک نفاذ شریعہ محمدی کے سربراہ صوفی محمد بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔ان میں سے چند کیسز کے ملزمان جیلوں میں ٹرائل کا انتظار کررہے ہیں جبکہ زیادہ تر افغانستان فرار ہوچکے ہیں۔
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.