Live Updates

وفاقی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کے مناظرے کا چیلنج قبول کرلیا، اسد عمر جہاں چاہیں جس چینل پر چاہیں مباحثہ و مناظرہ کیلئے تیار ہیں، شیریں مزاری کو اس معاملے پر رہنمائی سونپتے ہیں، مناظرے کی لائیوکوریج کی ذمہ داری بھی حکومت لینے کو تیار ہے، مشرف کا معاملہ وزارت داخلہ کے پاس ہے ، قانون کے مطابق فیصلہ ہوگا،ملک کو بحرانوں سے نکالیں گے، 2018ء کا پاکستان 2013ء کے مقابلے میں روشن ہوگا، وفاقی وزیر اطلاعات کی صحافیوں سے گفتگو،تمام بحرانوں کو ختم کرکے دم لینگے، اسلام حضور اکرم کے اسوئہ حسنہ کے باعث پھیلا، علماء پوپ سے ملاقات کیلئے متحدہ وفد تشکیل دیں، تہذیبوں کے تصادم اور گستاخیوں کو روکنے کیلئے مل کر کردار ادا کرنا ہوگا، حکومت علماء کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیلئے تیار ہے، آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب،حکومت گستاخیوں کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھا ئے ، اقوام متحدہ معاملے پر قانون سازی کرے، طاہر اشرفی

پیر 26 جنوری 2015 21:28

وفاقی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کے مناظرے کا چیلنج قبول کرلیا، اسد ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔26جنوری۔2015ء) وفاقی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کے مناظرے کا چیلنج قبول کرلیا، وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہاہے کہ اسد عمر جہاں چاہیں جس چینل پر چاہیں مباحثہ و مناظرہ کیلئے تیار ہیں، شیریں مزاری کو اس معاملے پر رہنمائی سونپتے ہیں، مناظرے کی لائیوکوریج کی ذمہ داری بھی حکومت لینے کو تیار ہے، مشرف کا معاملہ وزارت داخلہ کے پاس ہے ، قانون کے مطابق فیصلہ ہوگا،ملک کو بحرانوں سے نکالیں گے، 2018ء کا پاکستان 2013ء کے مقابلے میں روشن ہوگا، تمام بحرانوں کو ختم کرکے دم لینگے، اسلام حضور اکرم کے اسوئہ حسنہ کے باعث پھیلا، علماء پوپ سے ملاقات کیلئے متحدہ وفد تشکیل دیں، تہذیبوں کے تصادم اور گستاخیوں کو روکنے کیلئے مل کر کردار ادا کرنا ہوگا، حکومت علماء کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیلئے تیار ہے جبکہ پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہاہے کہ حکومت گستاخانہ خاکوں کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھائے، کسی کو آزادی اظہار کے نام پر اہانت کی اجازت نہیں دی جاسکتی، اقوام متحدہ معاملے پر قانون سازی کرے اور تہذیبوں کے تصادم سے دنیا کو بچائے۔

(جاری ہے)

پیر کوآل پارٹیز کانفرنس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کی جانب سے مناظرے کا چیلنج قبول کرتے ہوئے کہاکہ اسد عمر کی تجویز معقول ہے جس کاخیر مقدم کرتے ہیں ۔ ہم نے کبھی مذاکرات سے انکار نہیں کیا اور نہ ہی کمیشن کے حوالے سے ہم کوئی رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ بات لائیو مناظرے میں واضح ہوجائیگی کہ کون ر کاوٹیں ڈال کر معاملہ خراب کررہاہے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ شیریں مہرالنساء مزاری کو اس معاملے پر ر ہنمائی سونپتے ہیں جس چینل کا انتخاب کر تی ہیں یا جس جگہ کا انتخاب کیا جاتاہے ہمیں وہ قبول ہوگا وہ مقام اور چینلز کو حتمی شکل دیں ہم انتظامات کرلیں گے کہ کس دن ، کس وقت اور کس مقام پر مباحثہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم اس چیلنج کو کھلے دل سے قبول کرتے ہیں۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہاکہ پاکستان کو بحرانوں کا سامنا ہے ماضی میں جو طریقہ کار اختیار کیاگیا اب پوری قوم اس کا خمیازہ بھگت رہی ہے لیکن ہم نے ہر بحران کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر مقابلہ کیاہے ہر بحران کو ہمت و حوصلہ کے ساتھ ختم کیاہے ۔

انہوں نے کہاکہ پٹرولیم بحران کو بھی کچھ دنوں میں ختم کرلیا اور امور زندگی معمول پر آگئے ۔ انہوں نے کہاکہ 2018ء کا پاکستان 2013ء کے مقابلے میں روشن ہوگا اور بحرانوں کا خاتمہ کرکے دم لیں گے۔ سابق صدر پرویز مشرف بارے سوال پر پرویز رشید نے کہاکہ یہ معاملہ وزارت داخلہ کے پاس ہے اورجو بھی وزارت داخلہ فیصلہ کریگی اسے قبول کیا جائیگا۔ قبل ازیں پاکستان علماء کونسل کی آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر پرویز رشید نے کہاکہ حضور اکرم نے ہمیں اچھے اخلاق کا درس دیاہے ، امت مسلمہ کی فلاح بھی اسوئہ حسنہ میں مضمر ہے۔

انہوں نے کہاکہ گستاخی رسول کسی صورت قبول نہیں لیکن ہمیں دیکھنا ہوگا کہ حضوراکرم کے زمانے میں جب آپ سے براہ راست لوگوں نے گستاخی کی تو آپ کا رد عمل کیا تھا آپ اپنے اخلاق حسنہ کی وجہ سے اپنے بدترین دشمنوں کو بھی معاف کیا اور صلح رحمی اور حضور اکرم کے اسوئہ حسنہ کے باعث آج اسلام کا آفاقی دین پوری دنیا میں قائم ہے اور دنیا میں کروڑوں مساجد و امام بارگاہیں اور مدارس ہیں اوراذان کی صورت میں آواز حق بلند ہورہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ فرانس میں ہزاروں جریدے روزانہ شائع ہوتے ہیں جبکہ چارلی ہبیڈو ان افراد میں آٹے میں نمک کے برابر ہے ہمیں دیکھنا ہوگا کہ یورپ کی بڑی تعداد اگر مسلمان ہوئی تو وہ ہماری کتب پڑھ کر نہیں بلکہ خود انگریزوں ، فرانسیسیوں سمیت دیگر مصنفوں کی کتابوں سے مستفید ہوکر مسلمان ہوئے کیونکہ غیر مسلموں نے بھی بڑی تعداد میں حضور اکرم کے اوصاف بیان کئے ہیں جبکہ ہمارے مسلم مصنفوں نے بہت سی باتیں خود انہی کی کتب سے حاصل کیں۔

اس موقع پرانہوں نے پاکستان علماء کونسل کو تجویز دیتے ہوئے کہاکہ ویٹی کن سٹی کے پاکستان میں نمائندہ سے ملاقات کی جائے اور بعدازاں تمام مذاہب پر مشتمل متحدہ محاذ تشکیل دے کرویٹی کن سٹی میں پوپ سے ملاقات کی جائے اور مطالبہ کیا جائے کہ تہذیبوں کے تصادم کو روکنے اور گستاخیوں کے خاتمے کیلئے وہ اپنا اثرو رسوخ استعمال کریں تاکہ دنیا کو پرامن بنایا جاسکے۔

اس سلسلے میں حکومت سے جس قسم کا تعاون درکار ہوا دینے کیلئے تیار ہیں۔ قبل ازیں آل پارٹیز کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ طاہر محمود اشرفی نے پڑھ سنایا اور گستاخانہ خاکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ معاملے کو عالمی سطح پر اٹھایا جائے جبکہ اقوام متحدہ معاملے پر قانون سازی کرے۔ آل پارٹیز کانفرنس سے مسلم لیگ ن، پا کستان تحریک انصاف، مسلم لیگ ق، مسلم لیگ ضیاء، جمعیت علمائے اسلام (ف)، شیعہ علماء کونسل پاکستان ، جمعیت علمائے اسلام (س)، سنی اتحاد کونسل، جمعیت علمائے اسلام نظریاتی سمیت دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات