پانی کے عظیم K-IVمنصوبے اور ٹھٹھہ میں ہوا سے بجلی پیدا کرنے والے منصوبوں کے لئے زمین کی الاٹمنٹ سندھ حکومت کا کارنامہ ہے۔اراکین قومی اسمبلی

ہفتہ 24 جنوری 2015 23:45

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 جنوری 2015ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے اراکین قومی اسمبلی شاہجہان بلوچ اور شمس النساء نے کراچی کے عوام کی مستقبل کی پانی کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے پانی کے عظیم منصوبے K-IVکے لئے 8625ایکڑ زمین اور ٹھٹہ میں ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے کے لئے 1408ایکڑ زمین الاٹ کرنے پر سندھ حکومت کو مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی جڑیں عوام میں بہت گہری ہیں اور تمام تر مشکلات کے باوجود سندھ حکومت نے دو عظیم عوامی منصوبوں کے لئے عملی اقدامات کا آغاز کردیا ہے اور اس سلسلے کی پہلی کڑی زمین کی فراہمی تھی جسے پورا کردیا گیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ان دونوں منصوبوں کے لئے عملی اقدامات کا اٹھایا جانا صوبے کے عوام کے لئے سال نو کی سب سے بڑی خبر ہے اور عنقریب پاکستان پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت جو توانائی کے شعبے میں خودکفالت کی منزل کی جانب صحیح سمت میں قدم اٹھارہی ہے اس سے صوبے میں معاشی انقلاب آئے گا اور اس کا فائدہ ملک کے عوام کو بھی پہنچے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ K-IVمنصوبہ کینجھر جھیل سے ہوشروع ہوکر براستہ ٹھٹہ کراچی ڈویژن میں گو ٹھ رن پٹھا نی کے مقام دیہہ دھا بیجی میں داخل ہو گا اوردیہہ اللہ فئی پر اختتام پذیز ہو گاانہوں نے امید ظاہر کی کہ اس عظیم منصوبے کی تکمیل کے بعد کراچی کے عوام کی پانی کی قلت اور اس سے پیدا ہونے والے مسائل حل ہوجائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ٹھٹہ میں ہوا سے بجلی پیدا کرنے والے 49.5میگاواٹ منصوبے کے لئے زمین کی الاٹمنٹ صوبے اور ملک کے معاشی استحکام کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ میں ہوا سے بجلی پیدا کرنے کا جو پوٹنشل موجود ہے اس کا تخمینہ 55000میگاواٹ ہے جبکہ صوبہ سندھ کی جانب سے تاحال 156.4میگاواٹ بجلی پیدا کرکے نیشنل گرڈ کو فراہم کی جارہی ہے۔ انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ سندھ حکومت کو مالی اور تکنیکی سہولیات کی فراہمی اور اٹھارویں آئینی ترمیم کے تناظر میں پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کا کنٹرول دیا جائے اور حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کی نجکاری کو فوری طور پر روکا جائے۔