مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے پر مسلم لیگ ن کی مرکزی قیادت دو حصوں میں بٹ گئی،

مشرف کو سعودی عرب میں شاہ عبدالله مرحوم کی تعزیت کی اجازت دے دی جائے،ایک گروپ کا مشورہ ، وزیراعظم اس معاملے کو سپریم کورٹ کے سپرد کردیں وہ اس پر فیصلہ کرے کہ آیا کہ انہیں ملک سے باہر جانا چاہیے یا نہیں،دوسرے گروپ کی رائے

ہفتہ 24 جنوری 2015 22:07

مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے پر مسلم لیگ ن کی مرکزی قیادت دو ..

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 جنوری 2015ء) سابق صدر پرویز مشرف کو ملک سے باہر جانے کی اجازت دینے کی رائے میں مسلم لیگ ن کی مرکزی قیادت دو حصوں میں بٹ گئی ‘ مرکزی قیادت کے ایک گروپ کا وزیراعظم کو مشورہ ہے کہ پرویز مشرف کو سعودی عرب میں شاہ عبدالله مرحوم کی تعزیت کی اجازت دے دی جائے جبکہ دوسرے گروپ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اس معاملے کو سپریم کورٹ کے سپرد کردیں وہ اس پر فیصلہ کرے کہ آیا کہ انہیں ملک سے باہر جانا چاہیے یا نہیں کیونکہ سپریم کورٹ آف پاکستان پہلے ہی جنرل پرویز مشرف پر متفقہ طور پر غداری کا مقدمہ چلانے کا فیصلہ کر چکی ہے اور ان کے خلاف ملک کی مختلف عدالتوں میں جن میں نواب اکبر بگٹی ‘ ججوں کو غیر آئینی طور پر ان کے عہدہ سے ہٹانے اور نظر بند کرنے کے اور دیگر مقدمات مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں اور ان مقدمات میں جنرل پرویز مشرف کے نا صرف وارنٹ جاری ہوچکے ہیں بلکہ کئی مقدمات میں ان کو عدالت کی طرف سے حاضر ہونے کے احکامات بھی جاری ہوگئے ہیں ان حالات میں وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف ایک مشکل میں پھنس چکے ہیں جبکہ بعض مقتدر اداروں نے وزیراعظم نواز شریف کو مشورہ دیا ہے کہ انہیں سعودی عرب کے بادشاہ شاہ عبدالله مرحوم کی تعزیت کیلئے ان کے خاندان سے ملنے کی بھیج دیا جائے جبکہ وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے بھی سعودی حکام سے بات کرنے کے بعد وزیر اعظم کو مشورہ دیا کہ انہیں سعودی عرب جانے کی اجازت دی جائے مگر وزیراعظم اس تذبذب کا شکار ہیں کہ اگر انہیں ملک سے باہر بھیجنے کی اجازت دے دی گئی اور سابق صدر پرویز مشرف نے اپنا قیام سعودی عرب میں کرلیا یا وہاں سے یورپ ملک میں چلے گئے تو ملک بھر میں اپوزیشن جماعتیں ان کے خلاف ایک نیا محاذ کھول سکتی ہیں جس سے ان کی حکومت کو خطرہ ہو سکتا ہے اس سلسلہ میں وزیراعظم نے حتمی رائے کیلئے 25 جنوری اتوار کو اپنے قریبی رفقاء کے علاوہ ماہر قانون دان کو بھی ملاقات کیلئے رائے ونڈ لاہورمیں طلب کرلیا ہے۔

(جاری ہے)

کیونکہ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی ملک سے باہر جانے کی درخواست کا فیصلہ وزیراعظم نے 26 جنوری کو کرنا ہے۔