متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی اور تحریک تحفظ ناموس رسالت میں شامل تمام مکاتب فکر اور دینی جماعتوں نے تحفظ ناموس رسالت کے حق میں اور فرانسیسی جریدے ”چارلی ایبڈو“کے توہین آمیز خاکوں کیخلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے

جمعہ 23 جنوری 2015 23:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔23جنوری۔2015ء)متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی اور تحریک تحفظ ناموس رسالت میں شامل تمام مکاتب فکر اور دینی جماعتوں نے تحفظ ناموس رسالت کے حق میں اور فرانسیسی جریدے ”چارلی ایبڈو“کے توہین آمیز خاکوں کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے ،عالمی مجلس احراراسلام ،تحریک تحفظ ختم نبوت ،جمعیت علماء اسلام ،جماعت اسلامی،جمعیت علماء پاکستان ،پاکستان شریعت کونسل اور تنظیم اسلامی کے زیر اہتمام جمعة المبارک کے اجتماعات میں علماء کرام اور خطباء عظام نے تحفظ ناموس رسالت اور تحفظ ختم نبوت کے موضوع پر تقاریر کیں اور محسن انسانیت جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے توہین آمیز خاکوں کے حوالے سے عالمی دہشت گردی کیخلاف صدائے احتجاج بلند کی بیشتر مساجد میں تقاریرکے دوران روح پرور مناظر دیکھے گئے اورلوگوں نے جذباتی انداز میں پیش کی جانیوالی قراردادوں کے حق میں ہاتھ کھڑے کرکے تائید کی اور ناموس رسالت پر مرمٹنے کا عہد کیا ۔

(جاری ہے)

سید عطاء المہیمن بخاری،مولانا زاہدالراشدی،مولانا عبدالرؤف فاروقی،عبداللطیف خالد چیمہ،سید محمدکفیل بخاری،ڈاکٹر فرید احمد پراچہ،رانا محمد شفق خان پسروری،سردارمحمد خان لغاری اور کئی دیگر رہنماؤں نے اپنے اپنے خطاب میں کہا کہ توہین رسالت عالمی کفر کی بدترین دہشت گردی ہے ،امریکی استعماراور اس کے ایجنٹ اپنے رویوں اور فیصلوں پر نظر ثانی کریں اور دنیا کے امن کی تباہی سے باز آجائیں ۔

قائد احرارسید عطاء المہیمن بخاری اور سید محمد کفیل بخاری نے ایم ڈی اے چوک ملتان میں ایک بڑے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک تحفظ ناموس رسالت پوری دنیا میں پھیل چکی ہے شدت پسندی کا موجب خود امریکہ اور مغرب ہے جو سیکولر انتہاپسندی اور مسلم دشمنی کو فروغ دے رہے ہیں ،مولانا زاہدالراشدی نے گجرانوالہ میں کہا کہ اسلام امن کی تعلیمات دیتا ہے اسلام اور مسلمانوں کو دہشت گردی سے جوڑنے والے اور مدارس کو ہراساں کرنے والے پوری دنیا کے امن کے ازلی دشمن ہیں متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنونیر عبداللطیف خالد چیمہ نے جامع مسجد ختم نبوت چندرائے روڈ لاہور میں احتجاجی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 21ویں ترمیم کے ذریعے دہشت گردوں کو مذہب و مسلک سے جوڑنا بذات خود دہشت گردی کوفروغ دینے کے مترادف ہے ،انہوں نے کہا کہ قانون پر عمل درآمد میں امتیاز برتا جارہا ہے اور پیشہ ور دہشت گردوں کو استثناء دیا جارہا ہے ،انہوں نے کہا کہ توہین آمیز خاکوں کا آغاز2006ء میں ڈنمارک سے قادیانیوں نے کیا تھااب بھی ان خاکوں کے پس منظرمیں قادیانی ویہودی ایلیمنٹ کام کررہا ہے ،انہوں نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ اور ردِ قادیانیت پر مبنی لٹریچر کونفرت انگیز مواد قراردیناقومی ایکشن پلان کیخلاف سازش ہے ،انہوں نے کہا کہ مدارس ومساجد کو دنیا کا کوئی فرعون ختم نہیں کرسکتا بلکہ ان کو ختم کرنے والے خود ختم ہوجائیں گے ،انہوں نے کہا کہ آدھی رات کے وقت مدارس ومساجد کا ریکارڈ چیک کرنے کے بہانے خوف وہراس پھیلایا جارہا ہے اورا س سے پیدا ہونے والے ردعمل کی ذمہ دار براہ راست حکومت ہوگی،لاہور پریس کلب کے باہر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت اور جمعیت علماء اسلام کے زیر اہتمام ہونے والے ایک بڑے مظاہرے میں احرارکارکنوں نے میاں اویس اور قاری محمد یوسف احرارکی قیادت میں بھر پورشرکت کی،تحریک طلباء اسلام پاکستان کے کارکنوں نے اس مظاہرے میں محمد قاسم چیمہ ،ثاقب افتخار،قاضی حارث علی،محمد عثمان طاہراور محمد سفیان کی قیادت میں شرکت کی ،مجلس احراراسلام پاکستان کے مرکزی دفتر نیومسلم ٹاؤن لاہور میں بیرون ممالک سے اطلاعات کے مطابق برطانیہ ،جرمنی،ڈنمارک اور اٹلی میں بھی علماء کرام نے مساجدمیں عقیدہ رسالت پر تقاریر کیں اور توہین آمیز خاکوں کوسخت تنقید کا نشانہ بنایا بیرون ممالک مساجد میں قراردادیں بھی منظور کی گئیں جبکہ احتجاجی اجلاس اور مظاہرے ہونے کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں ۔