کراچی ،اورنگی ٹاؤن میں انسداد تجاوزات کی ٹیم نے متعدد پتھارے، کیبنزاور غیر قانونی پیٹرول پمپس ہٹادیا

جمعرات 22 جنوری 2015 23:27

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22جنوری۔2015ء) اورنگی ٹاؤن میں انسداد تجاوزات کی ٹیم نے بنارس، شاہراہ اورنگی، شاہراہ قذافی،اورنگی نمبر 5 اور 16-I پر تجاوزات کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے متعدد پتھارے، کیبنز، غیر قانونی پیٹرول پمپس اور دیگر رکاوٹوں کو ہٹادیا جبکہ عوامی شکایت پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر اورنگی ٹاؤن پروجیکٹ محمد جاوید کو معطل اور کورٹ کیسز میں بروقت کمنٹس داخل نہ کرنے اور شعبہ قانون سے عدم تعاون پر مظہر خان کو شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا، دریں اثناء اورنگی ٹاؤن پروجیکٹ نے رہائشی یونٹس کے کمرشل استعمال کے خلاف بھی کارروائی کا آغاز کردیا ہے جس کے دوران مجسٹریٹس کے ہمراہ روزانہ چھاپے مارے جائیں گے اور نوٹس کی مدت گزرنے کے بعد ایسے یونٹس کو سیل کردیا جائے گا مزید براں اسکولوں کے اطراف سے ہنگامی بنیادوں پر تجاوزات ہٹانے کاکام بھی شروع کردیا گیا، قبل ازیں اورنگی ٹاؤن پروجیکٹ میں مذکورہ امور کا جائزہ لینے کیلئے ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں ایم پی اے محمدحسین خان، پی ڈی اورنگی محمد رضوان خان، ایڈیشنل ڈائریکٹر مظہر خان، اکاؤنٹس افسر عاطف جاوید، ڈپٹی ڈائریکٹر جمال اختر ، لیگل ایڈوائزر عبدالحکیم لغاری، محمد جاوید، انسداد تجاوزات کے فہیم شیخ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر محمد کاشف، عقیل احمد، عبدالمنان قائم خانی، محمد جاوید شکیل احمد، رضوان مغل اور دیگر نے شرکت کی اجلاس میں ایم پی اے محمد حسین نے علاقے میں تجاوزات کے خلاف بلاتاخیر کارروائی کی ضرورت پر زور دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قبضہ مافیا سے بچنے کے لئے تجاوزات ختم کرکے فوری پارک، لائبریری، اسپتال یا عوامی مفاد کے دیگر پروگرام شروع کئے جائیں گے جس کے لئے کے ایم سی اور بلدیہ غربی مشترکہ لائحہ عمل بنائیں گے۔ ایم پی اے محمد حسین کو بریفنگ دیتے ہوئے پروجیکٹ ڈائریکٹر اورنگی ٹاؤن محمد رضوان خان نے بتایا کہ ریونیو ریکوریز کے لئے خصوصی مہم جاری ہے گزشتہ سال ریونیو کا ہدف 4 کروڑ 65 لاکھ تھا جبکہ اس سال یہ ہدف 18 کروڑ 55 لاکھ کردیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کے الیکٹرک کے 2 گریڈ اسٹیشنز کو سوا کروڑ روپے کے چالان جاری کئے گئے تھے تاہم 13 لاکھ روپے کی کمی کے بعد انہیں 31 جنوری تک ایک کروڑ 12 لاکھ روپے ادا کرنے کا پابند کیا گیا ہے جبکہ پی ٹی سی ایل نے 2010ء سے اپنا ایکسچینج قائم کرنے کے باوجود 5 کروڑ 12 لاکھ روپے ادا نہیں کئے اور انہیں بھی 31 جنوری تک ادا ئیگی کے لئے کہا گیا ہے بصورت دیگر عدالتی چارہ جوئی کے ذریعے واجبات وصول کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی حدود میں 47 شادی ہالز کو گراؤنڈ رینٹ کی مد میں 52 لاکھ روپے کے چالان جاری کئے گئے جن میں سے 5 شادی ہالز نے 4 لاکھ 80 ہزار روپے جمع کرا دیئے جبکہ بقیہ 42 ہالز کو سیل کرنے کے لئے مجسٹریٹ اورنگی ٹاؤن اور لیگل ایڈوائزر مشترکہ کارروائی کریں گے۔ اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ اورنگی ٹاؤن پروجیکٹ میں جو ادارے ایمینٹی پلاٹس پر فلاحی سرگرمیوں کی کھلی خلاف ورزی کر رہے ہیں ان کے خلاف لینڈ ایکٹ، انسداد تجاوزات ایکٹ اور لیز قوانین کے تحت کے ایم سی اپنی رٹ منوائے گی اور ایسے اداروں کے نوٹس تیار کرکے لیگل سیکشن کو بھیجے جاچکے ہیں لیگل رائے کے بعد ان اداروں کی اجازت منسوخ اور ان سے زمین واگزار کرائی جائے گی جبکہ ادارے کا گراؤنڈ رینٹ اور دیگر واجبات کی عدم ادائیگی کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ پولیس ڈپارٹمنٹ پر 33 ملین ، بلدیہ غربی پر 33 ملین، محکمہ صحت پر 20 لاکھ روپے ویٹرنری ڈپارٹمنٹ اور سلاٹر ہاؤس رحیم شاہ کالونی کو 4.5 ملی نروپے اورنگی ٹاؤن پروجیکٹ کو ادا کرنے ہیں۔

متعلقہ عنوان :