قرآن وسنت کے مطابق طلاقوں کو وقفے وقفے سے دینا چاہئے،حافظ ابتسام الہی ظہیر ،

قرآن وسنت کے مطابق طلاقوں کو وقفے وقفے سے دینا چاہئے،حافظ ابتسام الہی ظہیر

جمعرات 22 جنوری 2015 23:26

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔22جنوری۔2015ء)جمعیت اہل حدیث پاکستان کے ناظم اعلیٰ اور قرآن و سنہ موومنٹ پاکستان کے چیئرمین علامہ ابتسام الٰہی ظہیرنے کہا ہے کہ ملک میں طلاق کی شرح میں بتدریج اضافہ ہوتا چلاجارہاہے اور اس کا بنیادی سبب ایک ہی مجلس میں تین طلاقیں بیک وقت دے دینا ہے۔

(جاری ہے)

زمانہ رسالت مآب ﷺ میں اور عہد صدیقی میں ایک ہی مجلس کی تین طلاقوں کو ایک ہی تصور کیا جاتا تھااور قرآن و سنت میں وقفے وقفے سے طلاق دینے کا ذکر ہے ۔

تمام مسالک کے نزدیک طلاق دینے کا اصل طریقہ وقفے وقفے سے ہی طلاق دینا ہیایسی صورت میں عورت اور مرد کے درمیان رجوع کے امکانات باقی رہتے ہیں اور معمولی تنازعات پر گھر ٹوٹنے سے بچ جاتا ہے ۔نبی کریم ﷺ نے بھی یکلخت تین طلاقیں دینے پر ناپسندیدگی کا اظہار فرمایا ہے ۔ایسے عمل کی حوصلہ شکنی ہونی چاہئے۔نظریاتی کونسل کی سفارشات اس حوالے سے مثبت ہیں اور ان سفارشات کے نتیجے میں کئی گھر ٹوٹنے سے بچ سکتے ہیں ۔