بھاشا ڈیم کی تعمیر میں مزید تاخیر برداشت نہیں، جلد کام شروع کیا جائے، برجیس طاہر،

چلاس ہسپتال کی اپ گریڈیشن، ٹیکنیکل و کیڈٹ کالج کی تعمیر وقت کی اہم ترین ضرورت ہے،وفاقی وزیر امور کشمیر کا دیامر بھاشا ڈیم کے حوالے سے وزراء کی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب

بدھ 21 جنوری 2015 23:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21جنوری2015ء) وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمد برجیس طاہر نے کہا ہے کہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں مزید تاخیر برداشت نہیں، واپڈا فوری طور پر متاثرین کی بہبود کے منصوبوں پر عملدرآمد شروع کرے۔ چلاس ہسپتال کی اپ گریڈیشن، ٹیکنیکل و کیڈٹ کالج کی تعمیر وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں دیامر بھاشا ڈیم کے حوالے سے وزراء کی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی پروفیسر احسن اقبال، وفاقی وزیر ریاض حسین پیرزادہ، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان شیر جہان میر، وفاقی سیکرٹری شاہد اللہ بیگ، چیئرمین واپڈا اور چیف سیکرٹری گلگت بلتستان کے علاوہ دیگر کئی وزارتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں بھاشا ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے۔ اس ضمن میں جو پلان گلگت بلتستان حکومت کی طرف سے پیش کیا گیا تھا اس پر سیر حاصل بحث کی گئی۔ پروفیسر احسن اقبال نے ادائیگیوں کو شفاف بنانے کے لیے تھرڈ پارٹی آڈٹ اور ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کی تجویز دی۔ انہوں نے کہا کہ حقدار کو پورا پورا حق ملنا چاہیے اور اہلکار کسی کے حق پر ڈاکہ نہ ڈال سکیں۔

تمام وزراء نے چوہدری محمد برجیس طاہر کی بھاشا ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے خصوصی دلچسپی اور قائدانہ صلاحیتوں کو سراہا۔ دیامر بھاشا ڈیم کا نظرثانی شدہ پی سی ون جلد ہی پلاننگ کمیشن میں منظوری کے لیے پیش کردیا جائے گا۔ یاد رہے کہ دیامر بھاشا ڈیم کی Land Aquisition پچھلے ایک سال سے رکی ہوءَ تھی اور امید کی جاتی ہے کہ اس میٹنگ کے بعد زمین کی خریداری کا عمل ایک بار پھر شروع کیا جاسکے گا۔

متعلقہ عنوان :