فوجی عدالتوں یاانسانوں کے بنا ئے ہوئے دیگر قوانین سے نہیں بلکہ شریعت محمدیﷺ کے نفاذ سے ہی دنیا کو امن کا گھوارہ بنایا جاسکتا ہے،راشد نسیم،

مغربی دنیا آزادی اظہار کے نام پر جتنی بھی سازشیں کرلے مگروہ مسلمانوں کے دلوں سے اپنے پیارے آقا کی ذرہ برابر بھی محبت کم نہیں کرسکتا،کانفرنس سے خطاب

بدھ 21 جنوری 2015 22:55

شکارپور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21جنوری2015ء) نائب امیرجماعت اسلامی پاکستان کے نائب راشد نسیم نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں یاانسانوں کے بنا ئے ہوئے دیگر قوانین سے نہیں بلکہ شریعت محمدیﷺ کے نفاذ سے ہی دہشتگردی ،بدامنی اور بے روزگاری کا خاتمہ کرکے دنیا کو امن کا گھوارہ بنایا جاسکتا ہے۔ مغربی دنیا آزادی اظہار کے نام پر جتنی بھی سازشیں کرلے مگروہ مسلمانوں کے دلوں سے اپنے پیارے آقا کی ذرہ برابر بھی محبت کم نہیں کرسکتا۔

ان خیالات کا اظہار نے جماعت اسلامی کے تحت شکارپور میں منعقدہ پانچ روزہ محسن انسانیت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر ممتاز عالم دین قاری نثار احمد منگی ،مولانا صدر الدین ودیگر نے بھی خطاب کیا۔کانفرنس میں مرد وخواتین بری تعداد میں موجود تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ دین فطرت پر چل کر ہی مسلمان دنیا وآخرت میں کامیابی وکامرانی کی منزل پر گامزن ہوسکتے ہیں،مغرب بار بار پیارے نبی کی توہین کرکے مسلمانوں کیخلاف نفرت اور دین محمدی کو لاچار وبے بس ثابت کرنے کی کوشش کررہا ہے،58اسلامی ممالک اور اوآئی سی کا پلیٹ فارم موجود ہونے کے باوجود مسلمان اپنے نبی کی توہین آمیز خاکوں پر پابندی بھی نہیں لگواسکتے اس سے زیادہ اور بے بسی کی بات کیا ہوگی،فرانسیسی جریدے چارلی ہیبڈو پر حملہ ہوتا ہے تو پورا یورپ فرانس کی سڑکوں پر اظہار یکجہتی کیلئے اکٹھا ہوجاتا ہے لیکن ہمارے غلام حکمران مدینے کی سرکار کی توہین برداشت کرلیتے ہیں لیکن ان کی شان میں گستاخی کرنے والوں کیخلاف ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوکر اظہار یکجہتی نہیں کرسکتے۔

مغرب اور امریکہ کی جانب سے ڈیڈہ ارب سے زائد مسلمانوں پر تھوپے ہوئے نام نہاد مسلم حکمرانوں سے آزادی کے سوا کوئی چارہ کار نہیں ہے۔جب تک یہ امریکی غلام حکمران ہمارے سروں پر مسلط ہونگے اس وقت تک حضور کی توہین آمیز خاکے شایع ہوتے رہیں گے۔ جماعت اسلامی نے گلگت سے کراچی تک پاکستان کے 20کروڑ عوام کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے پورے ملک میں توہین آمیز خاکوں کیخلاف عوام کو سڑکوں پر اکٹھا کیا لیکن اسلام آباد میں بیٹھے ہوئے حکمرانوں کو توفیق نہیں ہوئی کہ وہ نبی کی شان میں اسلام آباد کی سڑکوں پر نکل کر نبی کی شان میں گستاخی کرنے والوں کیخلاف جمع ہوسکتے۔
؎

متعلقہ عنوان :