بین المذاہب کے علمبردار چارلی ایبڈو میگزین کے راستے میں رکاوٹ کیوں نہیں ڈال رہے،علامہ اورنگزیب فاروقی،

خاکوں کی اشاعت سے ایک ارب سے ذائد مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں، عالمی طاقتیں خاموش تماشائی بنی رہیں

منگل 20 جنوری 2015 23:23

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20جنوری2015ء)فرانس میں گستاخانہ کارٹون کی امریکا اور یورپ کی جانب سے مذمت نہ کرنا اسلام کے خلاف اعلان جنگ کے مترادف ہے، چارلی ایبڈو نے توہین آمیز خاکے شائع کر کے مجرمانہ ،شرمناک اور مسلمانوں کی دل آزاری حرکت کی ہے، یہودیوں کی جانب سے چارلی ایبڈو کی سرپرستی سے عالمی جنگ کے خطرات بڑھ گئے ہیں، خاکوں کی اشاعت سے ایک ارب سے ذائد مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں، عالمی طاقتیں خاموش تماشائی بنی رہیں اور چارلی ایبڈو جیسے جریدوں کو کام کرنے سے نہ روکا گیا تو دنیا کا امن تہہ و بالا ہوجائے گا، بین المذاہب کے علمبردار چارلی ایبڈو میگزین کے راستے میں رکاوٹ کیوں نہیں ڈال رہے، اگر پاکستان میں اقلیتوں کی زرا بھی حق تلفی ہو جائے تو پاکستانی اور بین الاقومی میڈیا آسمان سر پر اٹھا لیتا ہے، توہین رسالت ﷺدنیا کا سب سے بڑا جرم ہے، اس پر عالمی اور ملکی میڈیا شام غریباں کا منظر پیش نہیں کر رہا، میڈیا توہین رسالت ﷺ کی خبروں کو درست کوریج کرے، فرانس میں دہشت گردی کے بعد فرانس سے اظہار یکجہتی کے لئے دنیا سڑکوں پر آئی تھی اب مسلہ حضور اکرم ﷺ کی عزت وناموس کا ہے ۔

(جاری ہے)

فرانس میں توہین رسالت ﷺکے خلاف اہلسنت والجماعت سمیت پاکستان کی تمام مذہبی جماعتیں 23جنوری کو احتجاج کا اعلان کر چکی ہیں حکومت پاکستان نیوٹرل رہنے کے بجائے قوم کے ساتھ آکر کھڑی ہو جائے اورحکومت 23جنوری کو عام تعطیل کر کے یوم عشق رسول ﷺ منانے کا اعلان کرے فرانس کے چارلی ایبڈو میگزین میں توہین رسالت ﷺ کے خلاف پوری قوم 23جنوری کو سڑکوں پر ہوگی حکران بھی سڑکوں پر نکلیں عوامی نمائیندے سڑکوں پر نہ نکلے تو یہ سراسر عوامی مینڈیٹ کی توہین ہوگی۔