ایم کیو ایم کے مارشل لاء کے مطالبے سے 18کروڑ جمہوریت پسند عوام کو مایوسی ہوئی ہے، قادر پٹیل،

مارشل لاء کا مطالبہ کراچی کے باشعور عوام کی ترجمانی نہیں کرتا،نجمی عالم

منگل 20 جنوری 2015 23:09

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20جنوری2015ء) پاکستان پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر عبدالقادر پٹیل اور جنرل سیکریٹری سید نجمی عالم نے متحدہ قومی مومنٹ کے قائد الطاف حسین کی جانب سے سندھ میں مارشل لاء کے نفاذ کے مطالبہ کو اٹھارہ کروڑ عوام کے جمہوری حق کو سلب کرلینے کے مترادف قرار دیتے ہوئے اسے بانی پاکستان حضرت محمد علی جناح کے تصور پاکستان کی نفی قراردیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ لاقانونیت اور دہشت گردی سے صرف کراچی ہی متاثر نہیں ہے بلکہ پنجاب ، بلوچستان اور خیبرپختونخواہ سمیت ملک کا ہر گوشہ لاقانونیت اور دہشت گردی کی آماجگاہ بنا ہوا ہے لیکن کسی بھی صوبے سے مارشل لاء کے مطالبہ کی صدا بلند نہیں ہوئی۔ انھوں نے کہا کہ یہ بھی ایک انمٹ حقیقت ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ ہمیشہ اقتدار میں رہی ہے اور آمریت کی چھتری تلے بننے والی حکومتوں میں متحدہ قومی موومنٹ کا طوطی سرچڑھ کر بولتا ہے اسی لئے متحدہ قومی موومنٹ رہ رہ کر مارشل لاء کا مطالبہ کرتی نظر آتی ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کو پھلنے پھولنے ہی نہیں دیا گیا جب کہ ماضی میں جتنے بھی مارشل لاء لگے ان سب کا کوئی نہ کوئی بدترین عذاب پاکستانیوں پر نازل رہا جس کا بار بھی ٹوٹی پھوٹی جمہوریت نے ہی اٹھایا۔ انھوں نے کہا کہ الطاف حسین کراچی جیسے شہر کی نمائندگی کرنے والی جماعت کے سربراہ ہیں اور اس شہر نے جمہوریت کے لئے جتنی قربانیاں دی ہیں وہ اپنی مثال آپ ہیں۔

مارشل لاء کا مطالبہ کسی طور بھی کراچی کے عوام کے دل کی آواز نہیں ہوسکتا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے جمہوریت کی راہ میں ذوالفقار علی بھٹو، مرتضی بھٹو، بینظیر بھٹوسمیت ہزاروں کارکنوں کی شہادت کا علم تھامے رکھا ہے مگر بڑے سے بڑے فائدے کے لئے بھی کسی ادنیٰ سے غیرجمہوری اقدام سے عوام کے سامنے خود کو شرمندہ نہ ہونے دیا پھر ایسی کونسی افتاد آن پڑی ہے کہ سندھ میں مارشل لاء کے نفاذ کا مطالبہ ببانگ دہل کیا جائے۔

اس مطالبے سے کروڑوں جمہوریت پسند عوام کی دل آزاری ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ضیاء کے بدترین مارشل لاء کا بہادری سے سامنا کیا اور بینظیر بھٹو کی المناک شہادت پر جب سندھ بھر سے پاکستان مخالف صدائیں بلند ہونا شروع ہوئیں تو آصف علی زرداری نے پاکستان کھپے اور جمہوریت بہترین انتقام ہے کا نعرہ مستانہ بلند کرکے پوری دنیا کو حیران کردیا تھا۔

انھوں نے کہا کہ حکومت سازی اور جمہوریت کی بقا کی جنگ دو الگ الگ حیثیت کی حامل حقیقتیں ہیں لیکن جمہوریت کی خاطرحکومتوں کی قربانی کوئی معنی نہیں رکھتی۔ انھوں نے کہا کہ الطاف حسین کی جماعت سندھ حکومت سے خود علیحدہ ہوئی ہے لیکن پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اپنے دروازے تمام جمہوری قوتوں کے لئے کھلے رکھے ہیں لہذا متحدہ قومی مومنٹ سمیت سب کو چاہیے کہ وہ سندھ کی یگانگت اور جمہوریت کے استحکام اور عوام کی بے لوث خدمت کے جذبے کو سامنے رکھیں کیونکہ وقت کے ساتھ ساتھ جمہوریت کا استحکام ہی متحدہ قومی موومنٹ کے کام آئے گا۔