پیٹرول کے بحران کے معاملے میں حکومت نے سنگین نااہلی کامظاہرہ کیاہے، الطاف حسین،

اعلیٰ عدلیہ کے ججز اور جرنیلوں کو ملک کوپیٹرول کے بحران سے نکالنے کیلئے اپناکرداراداکرناچاہیے ، آرمی چیف کے غیرملکی دورے قومی مفادمیں ہیں اور ان دوروں سے پاکستان کی بھلائی ہوگی، بھارت میں مسلمانوں کوزندہ جلانے کے واقعات قابل مذمت ہیں،ہمیں سفارتی سطح پربھرپوراحتجاج کرناچاہیے پیپلزپارٹی کے ہر دورمیں کراچی کے شہریوں کاخون بہایاگیا، پیپلزپارٹی نے دیہی علاقوں کیلئے بھی کچھ نہیں کیا، القاعدہ کے تمام بڑے دہشت گرد جماعت اسلامی کے رہنماوٴں اورکارکنوں کے گھروں سے گرفتارکئے گئے، ملکی صورتحال پر خصوصی گفتگو

پیر 19 جنوری 2015 23:20

لندن(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 جنوری 2015ء) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے ملک میں پیٹرول کے بحران کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاہے اس معاملے میں حکومت نے سنگین نااہلی کامظاہرہ کیاہے ،اعلیٰ عدلیہ کے ججز اورمسلح افواج کے جرنیلوں کو اس معاملے پربھی سوچناچاہیے اورملک کوپیٹرول کے بحران سے نکالنے کیلئے اپناکرداراداکرناچاہیے۔

کراچی پاکستان کامعاشی حب ہے ،اس کوبچاناپاکستان کوبچاناہے، ہرصوبے میں امن اور قانون کی حکمرانی ہونی چاہیے اوردہشت گردوں کواس بات کی اجازت نہیں ہونی چاہیے کہ وہ شہریوں کے خون سے ہولی کھیلیں۔ انہوں نے یہ بات نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگوکے دوران ملک کی موجودہ صورتحال پر اظہارخیال کرتے ہوئے کہی ۔ الطاف حسین نے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات کی شدیدمذمت کی اوراپنی بات کودہراتے ہوئے کہاکہ حکومت سندھ قیام امن اورعوام کوجان ومال کاتحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے لہٰذا وزیراعظم نوازشریف کوچاہیے کہ سندھ میں مارشل لانافذنافذکرنے کیلئے صدرمملکت سے سفارش کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت کا بھی فرض تھا کہ وہ موجودہ حالات میں دہشت گرد ی کے خاتمے اورقیام امن کیلئے موٴثراقدامات کرتی لیکن صورتحال یہ ہے کہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف توپاکستان کی موجودہ نازک صورتحال کے پیش نظردنیا کے سامنے پاکستان کامقدمہ پیش کرنے کیلئے امریکہ اوربرطانیہ کے دورے کررہے ہیں جبکہ وزیراعظم نوازشریف عرب کے بادشاہوں کی خیریت معلوم کرنے سعودی عرب چلے گئے۔

جنرل راحیل شریف کے غیرملکی دوروں کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ آرمی چیف کے یہ دورے قومی مفادمیں ہیں اور ان دوروں سے پاکستان کی بھلائی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف اکیلے کچھ نہیں کرسکتے ، ضرورت اس بات کی ہے کہ مسلح افواج، سول وملٹری بیوروکریسی، سیاستداں، تاجروصنعتکاربرادری اورزندگی کے دیگر تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد ملکرپاکستان کوموجودہ سنگین صورتحال سے نکالیں۔

سندھ خصوصاًکراچی میں امن وامان کے بارے میں ایک سوال کاجواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی حکومت جرائم پیشہ عناصر کوسپورٹ کرتی ہے ، پیپلزپارٹی کے سابق وزیرداخلہ کایہ بیان ریکارڈپر موجود ہے کہ انہوں نے پانچ لاکھ اسلحہ کے لائسنس جاری کئے اوراس نے لیاری کے لوگو ں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میں نے یہ اسلحہ کے لائسنس شادی میں فائرنگ کیلئے نہیں دیے بلکہ مخالفین کے خلا ف استعمال کرنے کیلئے دیئے ہیں۔

الطاف حسین نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی حکومت جب بھی آئی اس نے سندھ کے شہری علاقوں خصوصاً کراچی کے عوام کاجیناحرام کیااوران پر مظالم ڈھائے،پیپلزپارٹی کے ہر دورمیں کراچی کے شہریوں کاخون بہایاگیا۔ انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کوسندھ کے شہری علاقوں ہی کے نہیں بلکہ دیہی علاقوں کیلئے بھی کچھ نہیں کیا۔لاڑکانہ ، رتوڈیرو اورگڑھی خدابخش کاحال دیکھاجاسکتا ہے کہ وہاں سڑکیں، اسکول اوراسپتال تک نہیں ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی گزشتہ 40 ، سال سے حکومت میںآ رہی ہے ، اگراس نے سندھ کی ترقی کیلئے کچھ کام کیاہوتاتوآج لاڑکانہ پیرس بن جاتا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان خصوصاً پنجاب کے عوام کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ وہ ایم کیوایم کاساتھ دیں جس نے حقیقی معنوں میں غریب ومتوسط طبقہ کے لئے کام کیااورانہیں اقتدارکے ایوانوں میں بھیجا۔ ایم کیوایم کی حکومت آئی توملک کولوٹنے والوں سے ایک ایک پائی وصول کی جائے گی اورکسی کے ساتھ کوئی رعایت نہیں کی جائے گی خواہ اس کاتعلق ایم کیوایم سے ہی کیوں نہ ہو۔

الطاف حسین نے ایک سوال کے جواب میں بھارت کی ریاست بہارمیں ہونے والے فسادات اورتین مسلمانوں کوزندہ جلانے کے واقعات کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاکہ بھارت کی جانب سے گزشتہ کئی دنوں سے سرحدوں پربھی فائرنگ اورشیلنگ کی جارہی ہے جس کی وجہ سے سرحدی علاقوں سے لوگوں کونقل مکانی کرنی پڑی ہے اوراب ریاست بہارمیں یہ واقعہ پیش آیاہے۔بھارتی حکومت کوایسے واقعات کی روک تھام کرنی چاہیے کیونکہ اس قسم کے واقعات خودبھارت کے فائدے میں بھی نہیں ہیں۔

انہوں نے مزیدکہاکہ بھارت میں مسلمانوں کوزندہ جلانے کے واقعہ پرہمیں سفارتی سطح پربھرپوراحتجاج ضرورکرناچاہیے لیکن میں اس کے جواب میں ہندووٴں کوجلانے کادرس نہیں دے سکتاکیونکہ یہ ہمارے نبی کی تعلیمات کے سراسرخلاف ہے۔ حکومت اورپی ٹی آئی کے درمیان جاری سیاسی محاذآرائی کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہمیں چاہیے کہ ہم ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنابندکردیں کیونکہ اس وقت ملک کومحاذآرائی کی نہیں یکجہتی کی ضرورت ہے،ہمیں ملک کوخطرات سے نکالنے کیلئے کوشش کرناچاہیے،ملک ہوگاتوآپس کے جھگڑے بھی طے کرلئے جائیں گے۔

جماعت اسلامی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ القاعدہ کے تمام بڑے بڑے دہشت گرد جماعت اسلامی کے رہنماوٴں اورکارکنوں کے گھروں سے گرفتارکئے گئے ہیں جوریکارڈ پرہے جس سے انکارنہیں کیاجاسکتا۔