حکومت کی کارکردگی کی تعریف یا تنقید کرنے سے پہلے بلوچستان کا ایک دورہ ضرور کریں، مولانا عبدالواسع کامشورہ

پیر 19 جنوری 2015 23:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 جنوری 2015ء) جمعیت علماء اسلام کے بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی و اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ میڈیا میں سب اچھا ہے کا ڈوھنگ پیٹنے والی حکومت کے حقائق کو جس دلیری سے خاتون انیکر نے بے نقاب کر دیا ہے ملک بھر کی عوام اب معلوم ہوا کہ صوبے میں حکومت نے کامیابی کے کونسے جھنڈے گاڑھ لئے ہیں نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں خاتون صحافی کے سوالات دراصل بلوچستان کے عوام کے آواز تھی جس نے ملکی سطح پر صوبائی حکومت کے حقائق کوبے نقاب کر دیا ہے ملکی سطح کے دیگر صحافی و تجزیہ کار بلوچستان کا دورہ کر کے صوبے کی عوام کی آوازآسلام آباد اور پورے ملک تک پنچائیں ۔

یہ بات انہوں نے گزشتہ روز ڈاکٹر مالک بلوچ کی ٹی وی انٹرویو پرتبصرہ کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں کہا کہ صوبے میں بدامنی لاقونیت زوروں پر ہے لیکن بدقسمتی سے میڈیا میں ان کو قومی سطح پر اجاگر نہیں کیاجاتا دوسر ی جانب حکومت اپنے حق میں ملکی سطح پر چھپنے والے اخبارات میں مضامین شائع کر وا کر پورے ملک کو یہ باور کرانے کی کوشش کررہے ہیں کہ موجودہ حکومت کے آنے کے بعد جیسے یہاں دودھ و شہد کی نہریں بہہ رہی ہیں کل جس طر ح بلوچستان کی حالات وواقعات پر ریسرچ کر کے خاتون صحافی نے ڈاکٹر مالک کا انٹرویو کیا اور چبھتے سوالا ت کئے جس سے ڈاکٹر مالک کے اوسطان خطا ہوگئے انٹرویو کے دوران یوں لگ رہا تھا کے ڈاکٹر مالک کہی اپنی سیٹ نہ چھوڑدے وہ بتول کو حقائق پر مبنی سوالات کرنے پر داد دیتے ہیں کہ جس اندازمیں سوالات پوچھے گئے شاید پہلے کبھی بھی ایسا نہیں ہوا انہوں نے کہاکہ بحثیت اپوزیشن لیڈر انہوں ہمیشہ ملکی میڈیا سے یہی درخواست کی ہے کہ وہ بلوچستا ن کی موجودہ حکومت کی کارکردگی کی تعریف یا اس پر تنقید کرنے سے پہلے بلوچستان کا ایک دورہ ضرور کریں تاکہ انکوحالات اور حقائق کاپتہ چل سکے اور اس کا تجزیہ کرنے میں مخصوص حکومت کی سب اچھاہے کی راگ الاپنے پر انحصار نہ ہوں انہوں نے کہا کہ جو وزیراعلی بلوچستا ن اپنے ضلع میں نہیں جا سکتا ہے وہ اپنے اس انٹرویو میں خضدارکی امن اومان کی قیام کی بات کرتے ہیں بلوچستان کی عوام اس بات سے بخوبی واقف ہے کہ خضدار میں اگرکچھ امن آیا بھی ہے تو وہ وہاں تعینات ڈپٹی کمشنرکی کاوشیں ہیں جس میں ڈاکٹر مالک اور انکی حکومت کا کوئی بھی کردار نہیں ہے یہ خالصتاً ڈی سی او خضدار کا کریڈیٹ ہے انہوں کہاکہ وہ امن اومان کے دعویدار ڈاکٹرمالک سے پوچھتے ہیں کہ اگر ان کے بقول صوبے میں امن آگیاہے تو ماضی میں جرم میں ملوث لوگوں کے خلاف کیا کاروائی کی کیوں نہیں کی جارہی ہے ۔

متعلقہ عنوان :