مولانا فضل الرحمان نے توہین آمیز خاکوں کے خلاف 23 جنوری کو ملک بھر میں احتجاج کا اعلان ،اکیسویں ترمیم کا قانون دہشتگردی کو فروغ دینے کا سبب بنے گا ، الطاف حسین کے الزامات کا احترام سے جواب دیں گے ،الزام تراشی نہیں کریں گے ،میڈیا سے گفتگو

اتوار 18 جنوری 2015 22:00

مولانا فضل الرحمان نے توہین آمیز خاکوں کے خلاف 23 جنوری کو ملک بھر میں ..

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18جنوری۔2015ء) جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے توہین آمیز خاکوں کے خلاف 23 جنوری کو ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ اکیسویں ترمیم کا قانون دہشتگردی کو فروغ دینے کا سبب بنے گا ، الطاف حسین کے الزامات کا احترام سے جواب دیں گے اور الزام تراشی نہیں کریں گے۔ اتوار کو یہاں میڈیا بات چیت کے دور ان فرانس میں توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کے خلاف مولانا فضل الرحمان نے 23جنوری کو ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ رسول اکرم کی شان میں گستاخی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا 22 جنوری کو لاہورمیں 21ویں ترمیم کے حوالے سے سیمینارہوگا۔

انہوں نے کہاکہ اکیسویں ترمیم کا قانون دہشتگردی کو فروغ دینے کا سبب بنے گا کیونکہ یہ امتیازی طور پر استعمال بھی ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ سابق ایم ایم اے میں شامل تمام جماعتیں ہمارے موقف کے ساتھ ہیں اور ہم اپنے موقف پر قائم ہیں۔ اس حوالے سے بائیس جنوری کو لاہور میں سیمینار منعقد کیا جائیگا جس میں تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کو شرکت کی دعوت دی جائے گی۔

ان کے موقف نے ترمیم کو ووٹ دینے والی جماعتوں کو بھی اسے سمجھنے میں مدد ملی ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ہم پرامید ہیں کہ جلد حکومت ہمارا اس پر موقف تسلیم کرلے گی کیونکہ ہمارے موقف میں وزن ہے اور کسی بھی ترمیم میں اصلاح کے لئے بھی ترمیم لائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ الطاف حسین کا احترام کرتا ہوں، وہ بھی احترام کریں الزامات در الزامات کا جواب در جواب دیا تو بات پتہ نہیں کہاں تک پہنچے گی۔

ان حالات میں یہ تاثر دیناغلط ہے کہ ملکی یکجہتی پارہ پارہ ہو چکی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ اکیسویں ترمیم کے خلاف جلد سیمینار منعقد کر کے فوجی عدالتوں کے قیام پر غور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے رہنما کے بیان کے بعد پارلیمنٹ میں یکجہتی ختم ہو رہی تھی۔ جمعیت علمائے اسلام ف نے پارلیمنٹ کی ساکھ کو نقصان پہنچنے سے بچایا ہے۔ انہوں نے کہاکہ الطاف حسین کے الزامات کا احترام سے جواب دیں گے اور الزام تراشی نہیں کریں گے۔