ہم سے کوتاہی ہوئی ہے ،پیٹرول کے بحران پر قوم سے معافی مانگتے ہیں ‘ خواجہ سعد رفیق ،متعلقہ وزارت کو قیمتیں کم ہونے کے بعد طلب بڑھنے کاادراک ہونا چاہیے تھا ، ریلوے کے پاس ڈیزل کی کوئی کمی نہیں ،14روز کا ذخیرہ موجود ہے، وفاقی وزیر ریلوے

اتوار 18 جنوری 2015 15:54

ہم سے کوتاہی ہوئی ہے ،پیٹرول کے بحران پر قوم سے معافی مانگتے ہیں ‘ خواجہ ..

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین۔ 18جنوری 2015ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے پیٹرول کے بحران پر قوم سے معافی مانگتے ہوئے کہا ہے کہ تسلیم کرتے ہیں کہ ہم سے کوتاہی ہوئی ہے ، پیٹرولیم کی قیمتیں کم ہونے کے بعد طلب بڑھنے کامتعلقہ وزارت کو ادراک ہونا چاہیے تھا ، ریلوے کے پاس ڈیزل کی کوئی کمی نہیں اور ہمارے پاس 14روز کا ذخیرہ موجود ہے جسے انشااللہ تیس روز تک لے کر جائیں گے،ہم جوڈیشل کمیشن سے نہیں بھاگے ، ابھی این اے 122کا فیصلہ آیا نہیں اور عمران خان نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے ، چوہدری پرویزالٰہی کے نکمے پن اور نالائقی کی وجہ سے باب پاکستان منصوبے کی مد میں عوام کا 110 کروڑ روپیہ زمین میں دفن ہو گیا اب اس منصوبے کو از سر نو ڈیزائن کیا ہے اور اس پررواں سال کام شروع ہو جائے گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ رو ز سیون اپ پھاٹک سے فیروز پور روڈ تک رابطہ سڑک کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ، ڈی جی ایل ڈی اے ، ڈی جی پی ایچ اے، وائس چیئرمین پی ایچ اے سمیت ریلوے کے حکام بھی موجود تھے ۔ خواجہ سعد رفیق نے بتایا کہ یہ رابطہ سڑک 10کروڑ روپے لاگت سے تین ماہ میں مکمل کی جائے گی جس سے نہ صرف قریبی آبادیوں کو سفری سہولیات میسر آئیں گی بلکہ والٹن روڈ پر بھی ٹریفک کا دباؤ کم ہوگا ۔

انہوں نے بتایا کہ باب پاکستان کا عظیم منصوبہ بھی اس سال شروع ہوگا ، ہم کئی سالوں کی محنت کے بعد اسے وا گزار کرانے میں کامیاب ہوئے ہیں ۔ اس کاٹرسٹ بن گیا ہے ،وزیر اعلیٰ اس کے چیئرمین جبکہ میں وائس چیئرمین ہوں اور وزیر اعلیٰ اس منصوبے میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں ۔ ہم نے اس منصوبے کو از سر نو ڈیزائن کیا ہے ۔ اس سے قبل چوہدری پرویز الٰہی کے نکمے پن اور نا لائقی کی وجہ سے قوم کا 110کروڑ روپیہ زمین میں دفن ہو چکا ہے ۔

اس منصوبے میں جاگنگ ٹریک ،پلے لینڈ ، سٹیٹ آف دی آرٹ پارک ، لائبریری ، آڈیٹوریم اور دیگر فیچرز ڈویلپ کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اس مقام پر ریلوے کی بھی جگہ ہے میں نے افسران سے کہا ہے کہ وہ اس جگہ پرکوئی منصوبہ شروع کریں تاکہ ریلوے کا خسارہ مزید کم ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے میں بھی یہ ضرور کہوں گا پیٹرول کی قلت کے معاملے میں ہم سے کوتاہی ہوئی ہے۔

پیٹرول کی قلت کی وجہ سے لائنیں نہیں لگنی چاہی تھیں اور متعلقہ وزارت کو اس کا ادراک ہونا چاہیے تھا کہ اگر قیمتیں کم ہوئی ہیں تو آنے والے دنوں میں کیا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف سے وطن واپس آتے ہی اس کا نوٹس لیا ہے اور چار افسران کو معطل کر کے انکوائری کا حکم دیدیا گیا ہے غفلت برتنے والوں سے ضرور جواب طلبی ہو گی اور ان کا احتساب ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت چیزوں کو کارپٹ کے نیچے نہیں چھپائے گے گی بلکہ حقیقت اور سچ کو تسلیم کرے گی اور غلطی کو تسلیم کیا جانا چاہیے ۔ اس معاملے کو کابینہ میں زیر بحث لایا جائے گا اور اس پر قوم سے معذرت خواہ ہیں ۔ جب ہزاروں گاڑیوں کی لائنیں لگی ہوئی دیکھتے ہیں تو شرم آتی ہے اور اذیت بھی ہوتی ہے ۔ انہوں نے بتایاکہ اس بحران میں ریلوے کا پاس کوئی قلت نہیں ۔

ہمارے پاس پہلے چوبیس گھنٹے کے لئے ذخیرہ ہوتا تھا لیکن الحمدااللہ اسے 14روز پرلے آئے ہیں اور اس سال کے آخر تک اسے 30روز تک لے کر آئیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جب اس ملک کی باگ ڈور ملی تو اس کی نبض ڈوب رہی تھی ہمیں اب ضرورت ہے کہ ہم دن رات کام کریں اور ہمارے پاس فالتو وقت نہیں ہونا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ اگر نیت ٹھیک ہو تو چیزیں ٹھیک ہو سکتی ہیں ، اگر ریلوے اپنے پاؤں پرکھڑا ہو سکتا ہے تو پی آئی اے کیوں ٹھیک نہیں ہو سکتی ، ہمیں اسکی خامیوں کو تلاش کرنا ہوگا اور ہم وہ کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ملک احتجاج اور دھرنوں کا متحمل نہیں ہو سکتا ۔پی ٹی آئی کے امیدواروں کو تو لاہور میں اپنے حلقے کے حدود اربع کا معلوم نہیں تھا اور انہوں نے میری سوچ سے زیادہ 85ہزار ووٹ لئے ہیں لیکن میں پھر بھی انکی تعریف کرتا ہوں۔ عوام سے ووٹ لینے کے لئے ان کے ساتھ جینا اور مرنا پڑتا ہے اور انکے دکھوں میں شریک ہونا پڑتا ہے ،عوام کے مسائل کا پتہ ہونا چاہیے مگر پی ٹی آئی والوں کو شرم نہیں آتی ۔

عمران خان اور ان کے ساتھی مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں ۔ انہیں ایاز صادق کے حلقے میں منہ کی کھانا پڑی ہے ۔ ابھی جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ آیا نہیں اور عمران خان نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ میرے حلقے کا فیصلہ حامد خان اورپی ٹی آئی والوں کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم جوڈیشل کمیشن سے نہیں بھاگے ۔ کسی ریٹرننگ افسر یا پریذائیڈنگ افسر کی غلطی اورکوتاہی کو ہمارے گلے میں فٹ کرنے کی کوشش کی جائے گی تو ہم ایسا نہیں کرنے دیں گے ہم کوئی دودھ پیتے بچے نہیں ہیں ۔

عمران خان قوم کو گمراہ نہ کریں ، عمران خان نے پہلے ہی پاکستان اور اپنی سیاست کا بہت نقصان کر لیا ہے ۔ خواجہ سعد رفیق نے بعد ازاں ریلوے افسران اور صوبائی حکومت کے ذمہ داران کے ہمراہ شاہدرہ سے رائیونڈ اسٹیشن تک انسپکشن کی اور ٹریک کے دونوں اطراف کی زمین کو گرین بیلٹس میں تبدیل کرنے کا جائزہ لیا ۔