پی ایس او نے ایم ڈی بورڈ آف مینجمنٹ کی تقرری کیلئے تجربے کی مدت بیس سال سے کم کرکے دس سال کرد ی ،

پی ایس او بورڈ آف مینجمنٹ کسی بھی قسم کی تقرری کرنے میں بااختیار ہے، خواجہ ظہیر احمد

ہفتہ 17 جنوری 2015 23:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 جنوری 2015ء) پاکستان اسٹیٹ آئل نے ایم ڈی بورڈ آف مینجمنٹ کی تقرری کیلئے تجربے کی مدت بیس سال سے کم کرکے دس سال کردی‘ وزیراعظم نواز شریف اور تقرریوں کی کمیٹی کے سربراہ خواجہ ظہیر احمد نے کہا ہے کہ پی ایس او کا بورڈ آف مینجمنٹ کسی بھی قسم کی تقرری کرنے میں بااختیار ہے۔ تفصیلات کے مطابق تقرریوں کی کمیٹی نے چار پبلک سیکٹر کمپنیز جن میں پی ایس او‘ ایس این جی پی ایل‘ ایس ایس جی پی ایل اور او جی ڈی سی ایل کے سربراہان مقرر کئے۔

تقرریوں کی کمیٹی نے وزیراعظم کی ہدایت پر بنائی گئی تھی۔ اسی روز تین دیگر کمپنیوں نے بھرتی کا اشتہار دیا تھا جس میں متعلقہ فیلڈ میں 20 سے 25 سال کا تجربہ مانگا گیا تھا۔ جب متاثرہ کمپنی کے ایم ڈی کیلئے اشتہار دیا گیا تو اس میں کم از کم متعلقہ فیلڈ میں 20 سے 25 سالہ تجربہ مانگا گیا تھا۔

(جاری ہے)

دستاویزات کے مطابق پی ایس او نے بورڈ آف مینجمنٹ کی متاثرہ کمپنی نے ایم ڈی کیلئے امیدواروں کی شارٹ لسٹنگ کی۔

دستاویزات کے مطابق پی ایس او نے پٹرولیم مصنوعات کے بڑے سٹاک کو قیمتوں کی کمی کے بعد بھی برقرار رہا اور اسی طرح یہ عمل تین ماہ تک جاری رہا جبکہ قیمتوں میں کمی ہوچکی تھی۔ اعلی سطح کے عہدیداروں نے دوبارہ اس عمل کو جنوری 2015ء میں دہرایا۔ 6 لاکھ 22 ہزار لیٹر‘ ایچ ایس ڈی اور 67 ہزار لیٹر پی ایم جی کو کمپنی کے مطابق 4.89 بلین ایچ ایس ڈی کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔

0.42 بلین پی ایم جی قیمتوں میں ایچ ایس ڈی کی قیمت کو کم کرکے 7.86 روپے اور پی ایم جی کی قیمتوں کو 6.25 روپے فی لیٹر کیا گیا۔ دوسری طرف شامل کئے گئے نقصانات نے شیئر مارکیٹ کو بہت کم کردیا اور مصنوعات شکایات کو دوبارہ دہرایا گیا۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی خواجہ ظہیر نے میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے اس ٹاسک کو کمیٹی کے سامنے پیش کیا تھا جو ختم ہوچکی ہیں۔ حکومت نے اس رپورٹ کو سپریم کورٹ کے حوالے کردیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ اجازت دیتی تو ہم اس کمیٹی میں مزید کام کرتے جو مختلف محکموں میں سربراہان مقرر کئے جانے کیلئے بنائی گئی تھیں تاہم حکومت کسی بھی کمپنی کے بورڈ یا بااختیار ادارے کے تجربے کی میعاد میں مداخلت نہیں کرے گی۔۔