مذاہب میں تصادم سے حقوق انسانی متاثر ہوتے ہیں ،مسلمانوں سے مغرب کی طرف بڑھتی ہوئی مذہبی خلیج نیک شگون نہیں ،قائد تحریک اویسیہ پاکستان

ہفتہ 17 جنوری 2015 23:26

نارووال (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 جنوری 2015ء) مذاہب میں تصادم سے حقوق انسانی متاثر ہوتے ہیں ۔مسلمانوں سے مغرب کی طرف بڑھتی ہوئی مذہبی خلیج نیک شگون نہیں ہے ۔غلامان رسول ﷺ سے سنت نبوی ﷺ اپناتے ہوئے آپس میں ہم آہنگی پیدا کریں اور اخلاق حسنہ کو اپنائیں ۔پاکستان میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے حکومت اورپاک فوج کا طریقہٴ کار قابل ستائش ہے ۔

تمام سیاسی پارٹیاں اس موقعہ پر حکومت اور فوج کا بھر پور ساتھ دیں ۔ ہم اخلاقی پستی سے قوم کو نکال کر عزم بلند دیں گے۔ مذہبی شدت پسندی سے لوگ اسلام سے متنفر ہوئے ہیں ۔ دشمنان اسلام کا مقابلہ کے کرنے کیلئے اشدآء علی الکفار و رحماء بینھم کے حکم پر عمل پیرا ہونا ہو گا۔ انہوں نے کہا توہین آمیز خاکوں کی پھراشاعت سے واضح ہوتا ہے کہ یورپ دنیا کو پر امن نہیں دیکھنا چاہتا ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار قائد تحریک اویسیہ پاکستان و صوبائی امیر عالمی تنظیم اہلسنت پنجاب علامہ پیر محمد تبسم بشیر اویسی نے مرکز اویسیاں میں دینی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ اخلاق حسنہ سے معاشرہ میں پر امن انقلاب برپا کیا جا سکتا ہے ۔ نبی کریم ﷺ اخلاق کریمہ کی بلند مثال بن کر تشریف لائے ۔اخلاق مصطفےٰ ﷺ سے متاثر ہو کر سینکڑوں کافروں نے کلمہ پڑھا ۔

مکہ چھوڑنے والی بڑھیا اور کوڑا پھینکنے والی عور ت غلامیٴ رسول ﷺ میں آئی۔ آج با عمل اور صالح مسلمان ہی حقیقی غلام رسول ﷺ ہے ۔ میلاد رسول ﷺ کا جشن مناتے ہوئے ہمیں اپنے کردار اور اخلاق کی اصلاح کی بھی کوشش کرنی چاہئے۔ ملک و ملت میں جس تیزی سے بے حیائی، فحاشی اور بد اخلاقی کی وبا پھیل رہی ہے وقت کا تقاضا ہے کہ اب فرقہ وارانہ نہیں بلکہ مصلحانہ خطابات کئے جائیں۔

محبت رسول ﷺ کے رنگ کو اپنا کر اخلاق حسنہ کو فروغ دیا جائے ۔اس موقعہ پر مقامی پولیس کی طرف سے علمائے کرام اور معزز عاشقان رسول پر لاؤڈ سپیکر ایکٹ کے تحت غلط ایف آئی آر درج کرنے کیخلاف احتجاج کیا گیا ۔انہوں نے کہا ماہِ میلاد پاک میں عاشقانِ رسول اندر حدود چاردیواری میں نیچے آہستہ آواز میں ڈیک استعمال کرتے ہیں جبکہ پولیس علمائے کرام کو حراساں کرنے کی خاطر جھوٹے مقدمات میں ملوث کر رہی ہے ۔انہوں نے ڈی پی اونارووال سے اپیل کی کہ اس سلسلہ کو فی الفور بند کیا جائے وگرنہ عاشقان رسول اور مذہبی جماعتیں راست قدم اٹھانے پر مجبور ہونگی۔

متعلقہ عنوان :