توہین آمیز خاکوں کی اشاعت بین المذاہب ہم آہنگی اور مکالمہ کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے،حافظ محمود اشرفی

ہفتہ 17 جنوری 2015 23:24

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 جنوری 2015ء)توہین آمیز خاکوں کی اشاعت بین المذاہب ہم آہنگی اور مکالمہ کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے ۔ملک کے تمام مسلم مکاتب فکر اور مذاہب کے قائدین کا اجلاس 19جنوری کو لاہور میں ہوگا۔تمام مذاہب اور مسالک کی قیادت سے رابطے مکمل کرلئے گئے۔یہ بات پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے مختلف مکاتب فکر اور مذاہب کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی ،علامہ ایوب صفدر ،حافظ محمد امجد ،مولانا محمد مشتاق لاہوری،مولانا عبد القیوم بھی موجود تھے۔حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ اسلام تمام مذاہب کے مقدسات ،تمام انبیاء کرام اور آسمانی کتابوں کے احترام کا درس دیتا ہے لیکن گزشتہ چند سال سے اظہار رائے کی آزادی کے نام پر مسلمانوں کے مقدسات کی توہین کی جارہی ہے جس پر یورپی ممالک اور امریکہ سمیت پوری دنیا کو غور کرنا چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پر امن احتجاج جمہوری معاشروں کا حسن ہوتا ہے لیکن اس احتجاج کا نشانہ قومی املاک اور بے گناہ افراد کو ہرگز نہیں بنانا چاہئے۔توہین آمیز خاکوں پر صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ دیگر مذاہب کے لوگ بھی احتجاج کررہے ہیں اور بالخصوص پوپ فرانسس کا بیان عالمی دنیا کی توجہ کیلئے کافی ہے۔انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کو رسول اکرم ﷺکے امن ،رواداری اور محبت کے پیغام کو پھیلاناہے اور اس قسم کے واقعات سے سیرت طیبہ ﷺ کے برخلاف کوئی راستہ نہیں اپنانا چاہئے۔