سنی تحریک اور پیپلز پارٹی کا دہشتگردی کے خلاف ایک ہی موقف ہے، منظور وٹو ،

دونوں جماعتیں پاک فوج کے پیچھے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑی ہیں تا کہ دہشتگردوں کو انکے دقیانوسی نظریات کو بندوق کی نالی کے زور پر مسلط کرنے کے انکے عزائم کو خاک میں ملا دیا جائے،وفد سے گفتگو

ہفتہ 17 جنوری 2015 22:49

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 جنوری 2015ء) پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور احمد وٹو نے کہا ہے کہ سنی تحریک اور پیپلز پارٹی کا دہشتگردی کے خلاف ایک ہی موقف ہے۔ وہ یہاں پارٹی سیکریٹریٹ میں سنی تحریک کے ایک وفد سے باتیں کر رہے تھے ،اس وفد میں بلال قادری، مرکزی امیر، علامہ ناصر قادری، صوبائی امیر، رانا کاشف اور یسین قادری شامل تھے۔

منظور احمد وٹو نے کہا کہ دونوں جماعتیں پاک فوج کے پیچھے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑی ہیں تا کہ دہشتگردوں کو انکے دقیانوسی نظریات کو بندوق کی نالی کے زور پر مسلط کرنے کے انکے عزائم کو خاک میں ملا دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ چےئرمین بلاول بھٹو شروع دن سے ہی اس لعنت کو طاقت کے ذریعے شکست دینے کے زبردست حامی تھے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ پاکستانی ہیں اور نہ ہی مسلمان، اس لیے ان کو ختم کرنے کے علاوہ اور کوئی اور آپشن نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملک کی تمام سیاسی قیادت نے موجودہ حکومت کو دہشتگردی اور انتہاء پسندی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا مینڈیٹ دیا ہے اور اب حکومت کا فرض ہے کہ وہ بلا امتیاز انکے خلاف فیصلہ کن اور موثر کارروائی کرے۔ انہوں نے سنی تحریک اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان مستقل رابطوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انہیں باقاعدگی سے مستقل بنیادوں پر استوار کرنا چاہیے۔

اس کے لیے صدر پیپلز پارٹی پنجاب اور سنی تحریک کے مرکزی امیر نے مل کر ایک ورکنگ گروپ بنانے پر اتفاق کیا۔اسکے ممبران میں علامہ محمد یوسف اعوان، صدر علماء ونگ پیپلز پارٹی پنجاب، علامہ ناصر فاروقی، صوبائی صدر سنی تحریک پنجاب مقرر کئے، جبکہ عابد صدیقی کو کوآرڈینیٹر کے فرائض سونپے گئے۔ میاں منظور احمد وٹو نے اپنے وزارت اعلیٰ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اسلحہ کی نمائش اور سپیکر کے مساجد میں غلط استعمال پر نہ صرف پابندی لگائی تھی بلکہ اسکے نفاذ کو یقینی بنایا تھا جس سے صوبے میں فرقہ واریت اور دہشتگردی کا خاتمہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ لوگ اسی قانون کی عزت اور احترام کرتے ہیں جسے حکومت بلاامتیاز نافذ کرے۔انہوں نے مزید کہا کہ انکے سیاسی حلیف کی پارٹی کے اراکین نے اسلحہ کی نمائش کی قانون کی اس وقت خلاف ورزی کی تھی تو انہوں نے انکے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا اور انہیں گرفتار بھی کیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ بلا امتیاز قانون کے نفاذ کے بڑے حوصلہ افزاء نتائج ملے تھے۔

سنی تحریک کے وفد کے اراکین نے پیپلز پارٹی کے دہشتگردی کے موقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس میں کسی قسم کا ابہام نہیں ہے اور سنی تحریک اسکی مکمل حمایت کرتی ہے۔ سنی تحریک کے وفد نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کی اسلامی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر میاں عبد الوحید، ڈاکٹر خیام، منظور مانیکا اور رانا گل ناصر بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :