مغرب نے آزادیء اظہارکو مسلمانوں کی دل آزاری کا لائسنس سمجھ لیاہے، شبیر ابوطالب،

دنیابھر کے مسلمان متحد ہوچکے ہیں ،مسلم حکمران بھی متحد، متفق ہوکر نبی ﷺ کی ناموس کی حفاظت کیلئے مشترکہ لائحہء عمل تیارکریں ، علماء کا احتجاجی مظاہروں سے خطاب

جمعہ 16 جنوری 2015 23:26

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16جنوری۔2015ء)قائدجمعیت علماء پاکستان ڈاکٹرصاحبزادہ ابوالخیرمحمدزبیرکی اپیل پر فرانس کے گستاخ میگزین میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف ملک بھر میں یوم احتجاج منایاگیا، اس سلسلے میں ملک بھر کی طرح کراچی کے تمام ٹاؤنزمیں نمازجمعہ کے بعد مساجد کے باہر اور دیگر مقامات پراحتجاجی مظاہرے کئے گئے جن سے جے یوپی کے رہنماؤں محمدشبیر ابوطالب، مفتی عبدالعلیم قادری ،علامہ السیدعقیل انجم قادری، علامہ قاضی احمدنورانی صدیقی، مفتی محمدرفیع الرحمٰن نورانی، مفتی محمدبشیرالقادری نورانی ضیائی، علامہ عبدالغفاراویسی نورانی، علامہ غلام غوث گولڑوی ودیگر نے کہاکہ مغرب نے آزادیء اظہارکو مسلمانوں کی دل آزاری کا لائسنس سمجھ لیاہے، دنیاکا کوئی بھی مذہب انبیاء کرام کی توہین کی اجازت نہیں دیتا،اہانت آمیز خاکوں کا سلسلہ جاری رہاتو دنیامیں کہیں بھی امن نہیں رہے گا، امن عالم کا نام نہادچیمپئین امریکہ خود گستاخانہ خاکوں کی حمایت کرکے عالمی جنگ چھیڑناچاہتاہے،مغربی میڈیاباربارہماری غیرت ایمانی کو جھنجھوڑرہاہے مگر مسلم ممالک کے حکمران آنکھوں اور کانوں کو بند کرکے خواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں،اوآئی سی اقوام متحدہ کی کنیزاوراقوام متحدہ امریکہ کی لونڈی کا کرداراداکررہی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے متنبہہ کیاکہ اگر اقوام عالم دنیامیں امن دیکھناچاہتے تو مسلمانوں کے جذبات کا احترام کرناہوگا۔مقررین نے مسلم حکمرانوں سے مطالبہ کیاکہ غیرت ایمانی کا مظاہرہ کرتے ہوئے گستاخانہ خاکوں کے خلاف عالمی سطح پراحتجاج کریں اور اس سلسلے کو رکوائیں۔جے یوپی کے یوم احتجاج کے موقع پر علماء کرام نے نمازجمعہ کے اجتماعات میں مختلف قراردادیں منظورکرائیں ۔

علماء نے اپنے خطابات میں کہاکہ دنیابھر کے مسلمان متحد ہوچکے ہیں اب مسلم حکمران بھی متحداور متفق ہوکر اپنے نبی ﷺ کی ناموس کی حفاظت کے لئے مشترکہ لائحہء عمل تیارکریں اور گستاخ ممالک کی آنکھوں آنکھ ڈال کر بات کریں۔کراچی میں یوم احتجاج کے اجتماعات اور مظاہروں سے مفتی سیدزاہدسراج قادری،مولاناراؤمنظورعلی القادری، مفتی نورالہادی نعیمی،محمدشکیل قاسمی، مفتی نثاراحمدقادری، علامہ خلیل احمدنورانی،نسیم احمدخاں غوری، محمودخاں عسکری، مولاناشوکت حسین مغل، مولاناعثمان غوری، حافظ عبدالشکور نورانی، مولاناکبیراحمدقادری، حاجی عبدالرحیم نورانی، مولانافدااحمدنعیمی، قاری دوست محمدعطاری، قاضی شکیل احمدنورانی، عبدالوحیدیونس، سید مسرورعالم،ڈاکٹرولی مصطفائی، ناصررضوان خان ایڈوکیٹ، حافظ شاہداللہ نورانی، مولانافقیرمحمدعطاری،اعجازاحمدنقشبندی، سیدعمران حسین، مشرف ہاشمی، حافظ انواراحمدشیخ، صوفی فخرالدین نورانی، مولاناعاشق حسین فریدی، مولاناجہانزیب ہزاروی، قاری غلام مصطفےٰ چشتی، پیر عبدالجبارچشتی، قاری رفیق چشتی، عبدالعزیزمیئو، یونس نورانی، مولاناہارون نعیمی، مولاناعبدالرحمٰن صدیقی، سردارنسیم یونس، زبیرنورانی، سیدمحمدعباس نورانی ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ فرانسیسی میگزین کی توہین آمیز جسارتوں کی روک تھام کے لئے عالمی رہنماوٴں بالخصوص مسلم حکمرانوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ورنہ دنیا کا امن قائم نہیں رہ سکے گا ، بقائے باہمی اور امن عالم کو برقرار رکھنے کے لئے نبی کریم ﷺ کی حرمت اور ناموس کو عالمی سطح پر تسلیم کرنا پڑے گا ۔

انبیاء خصوصاحضور خاتم النبینﷺ کی شان میں گستاخی کو اظہار رائے کی آزادی کا نام دے کر بے ادبی اور گستاخی کی اجازت نہیں دی جا سکتی ہے ہر نبی قابل احترام ہیں مسلمان کسی بھی نبی کی شان میں گستاخی کا تصور بھی نہیں کر سکتا اور نہ ہی اس کوبرداشت کر سکتا ہے لہٰذا عالمی رہنماسرجوڑکر بیٹھیں اور گستاخانہ خاکوں کی روک تھام کا لائحہء عمل بناکر اس پر عملدرآمد کرائیں۔