پشاور ، گھنٹہ گھر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران کرین کے نیچے دب کر 3 افراد جاں بحق،

واقعہ کے بعد تاجروں کا دھرنا،ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ، وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا پرویز خٹک نے تحقیقات کا حکم دیدیا

جمعہ 16 جنوری 2015 23:13

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16جنوری۔2015ء) پشاور کے گھنٹہ گھر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران کرین کے نیچے دب کر 3 افراد جاں بحق ہوگئے واقعہ کے بعد تاجروں نے دھرنا دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے جبکہ وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا پرویز خٹک نے تحقیقات کا حکم دیدیا ہے جمعہ کی شب صوبائی دارالحکومت پشاور کے علاقے گھنٹہ گھر میں انتظامیہ کی جانب سے تجاوزات کے خلاف آپریشن کیا گیا جس پر دکانداروں اور پتھارے داروں ے شدید احتجاج کیا جبکہ اس دوران دکانداروں اور پولیس کے درمیان جھڑپ ہوئی اور آپریشن کے دوران احتجاج کرتے ہوئے 3 افراد کرین کے نیچے دب کر جاں بحق ہوگئے۔

(جاری ہے)

گھنٹہ گھر میں پولیس اور دکانداروں کے درمیان جھڑپ میں کئی دکاندار زخمی بھی ہوئے جنہیں طبی امداد کیلیے قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے  3 افراد کی ہلاکت پر پشاور تاجر اتحاد نے (آج) جمعہ کو شٹر ڈاؤن ہڑتال کااعلان کرتے ہوئے دھرنا دیا تاجروں نے مطالبہ کیا کہ واقعہ میں ملوث ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران 3 افراد کی ہلاکت کا نوٹس لیتے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرلی ہے وزیراعلیٰ نے کہاکہ قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع کسی صورت بھی قبول نہیں ۔

متعلقہ عنوان :