سی آئی اے سٹی پولیس کے زیر حراست ملزم شرافت علی کا دوران تفتیش انکشاف،

پولیس کی کارروائی ڈکیت گینگ کے سرغنہ نے گرفتاری کے خوف سے سر میں گولی مار خود کشی کر لی

جمعرات 15 جنوری 2015 23:28

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15جنوری2015ء ) سی آئی اے سٹی پولیس کے زیر حراست ملزم شرافت علی نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ لاہور کی جیولر شاپس پر ڈکیتی سمیت بینکوں سے رقم لے کر نکلنے والے افراد کو اسلحہ کے زور پر لوٹنے کی درجنوں وارداتوں میں ملوث ملزم ارشد میو عرف راشد علی جو قصور کا رہائشی ہے اور وہ ڈاکوؤں کا بڑا گینگ چلاتا ہے یہ وہی گرہ ہے جو 3 ون ٹو فائیو موٹر سائیکلوں پر وارداتیں کرتا ہے ۔

ملزم خدیجہ ٹاؤن تھانہ فیکٹری ایریا ضلع شیخو پورہ میں ایک گھر میں رہائش پذیر ہے ۔ جس پرسی آئی اے انسپکٹر انسپکٹر طارق سجوار کی سربراہی میں پولیس ٹیم ملزم کی گرفتاری کے لئے خدیجہ ٹاؤن پہنچی اور مکان کوچاروں طرف سے گھیرکر ایک پولیس ملازم نے جونہی مکان کا دروازہ کھٹکھٹایا تو مکان کے اندر سے فائر کی آواز آئی جس پر پولیس اہلکار الرٹ ہو گئے اور کچھ دیر انتظار کے بعد پولیس اہلکاروں نے مکان کے اندر جا کر دیکھا ارشد میو عرف راشد علی فرش پر گرا ہوا تھا جس کے سر کے دائیں جانب سے خون بہہ رہا تھا اور اس کے قریب دائیں جانب ہی 30 بور پستول پڑا ہوا تھا یہ امر قابل ذکر ہے کہ ملزم سابقہ ریکارڈ یافتہ ہے جو ڈکیتی ، راہزنی اور جیولر شاپس کی درجنوں وارداتوں میں ملوث تھا جس نے اپنے مکان کی دیوار میں اینٹیں نکال کر باہر آنے جانے والوں پر نظر رکھنے کے لئے سوراخ بنائے ہوئے جنہیں بوقت ضرورت وہ کھول کر باہر کی نقل و حرکت پر نظر رکھتا تھا۔

(جاری ہے)

پولیس نے موقع سے وارداتوں میں استعمال ہونے والے تینوں ہنڈا 125موٹر سائیکل قبضہ میں لے لیے ہیں ۔ ملزم نے گرفتاری کے خوف سے سر میں گولی مار خود کشی کر لی جو اپنی نوعیت کا ایک منفرد واقعہ ہے

متعلقہ عنوان :