سینیٹر تاج حیدر کی ایم کیوایم کی جانب سے کارکنان کی ہلاکتوں پر سندھ حکومت کو مورد الزام ٹھہرانے ،ناکام قرار دینے کی مذمت،

ایم کیوایم کارکنان کی ہلاکتوں پر کبھی ایجنسیوں اور پولیس کو مورد الزام ٹھہراتی ہے تو کبھی طالبان کو پھر یکایک سندھ حکومت کے پیچھے پڑجاتی ہے، سنیٹرتاج حیدر

جمعرات 15 جنوری 2015 23:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15جنوری2015ء) پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکریٹری سینیٹر تاج حیدر نے متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے کارکنان کی ہلاکتوں پر سندھ حکومت کو مورد الزام ٹھہرانے اور ناکام قرار دینے کی مذمت کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کو یاد دلایا ہے کہ دور آمریت میں جب سندھ میں وزارت داخلہ متحدہ قومی موومنٹ کے پاس تھی تو کراچی کی سڑکوں پر 12مئی کو پچاس سے زائد مخالف سیاسی جماعت کے کارکنوں کے خون سے ہولی کھیلی گئی تھی جس کے دھبے آج تک متحدہ قومی موومنٹ اپنے دامن سے صاف نہ کر سکی۔

کراچی میں کارکنان کی ہلاکتوں پر متحدہ قومی موومنٹ کبھی ایجنسیوں اور پولیس کو مورد الزام ٹھہراتی ہے تو کبھی طالبان دہشت گردوں کو ذمہ دار گردانتی ہے اور پھر یکایک سندھ حکومت کے پیچھے پڑجاتی ہے۔

(جاری ہے)

دہشت گردی کا سب سے زیادہ شکار پیپلز پارٹی رہی ہے جبکہ کراچی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ساڑھے چھ سو سے زیادہ کارکنوں کو شہید کیا جاچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پورا ملک دہشت گردی کی شدید لپیٹ میں ہے۔ جہاں دہشت گرد مسلسل حملے کررہے ہیں تو کیا دیگر صوبوں میں ہونے والی ہلاکتوں پر متحدہ قومی موومنٹ کو دیگر صوبائی حکومتوں اور وفاقی حکومت کی ناکامی بھی نظر آئی یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو اس وقت سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کی نہیں بلکہ مثبت اور تعمیری سیاست کی ضرورت ہے تاکہ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے وفاق کو یہ پیغام بار بار بھیجنا کہ سندھ حکومت ناکام ہو گئی ہے کسی لطیفے سے کم نہیں کیونکہ جس آپریشن کا شکوہ آج متحدہ قومی موومنٹ کو ہے وہ اسی کے شدید مطالبے پر وفاقی حکومت نے شروع کیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کو غیر مستحکم کرنے سے متحدہ کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔